امریکہ میں مسلسل چار ہفتوں سے بے روزگاری الاؤنس کی درخواستوں میں انتہائی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
جمعرات کے روز امریکی محکمہ محنت نے اپنی جاری کردہ تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ پچھلے ہفتے 343,000 بے روزگاری الاونس کی درخواستیں موصول ہوئیں۔ یہ اس سے ایک ہفتہ پہلے کے مقابلے میں 29 ہزار کم تھیں۔
اس سال یہ چوتھا ہفتہ ہے جس میں متواتر بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست دینے والوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ تعداد کے لحاظ سے یہ اس سال کا دوسرا ہفتہ ہے جب اتنی کم درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
پانچ ہفتے قبل سمندری طوفان سینڈی مشرقی ساحلوں سے ٹکرایا تھا، جس سے نیویارک اور نیو جرسی کے ساحلی علاقے شدید متاثر ہوئے تھے۔ اُس ہفتے درخواستوں کی تعداد اچانک بہت زیادہ بڑھ گئی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
مگر اس طوفان کا اثر عارضی ثابت ہوا اور پچھلے ماہ 146,000 نئے روزگار کھلے۔ اور بے روزگاری کی شرح 7.7 فی صد کی سطح پر آ گئی۔ جو گزشتہ چار برسوں میں یہ سب سے کم شرح تھی۔
روزگار کے ان مثبت اشاریوں کے باوجود امریکی مرکزی بینک کے ماہرین نے بدھ کو روز کہا کہ ملک میں روزگار کے مواقعے بڑھنے کی شرح ابھی بھی سست روی کا شکار ہے۔
فیڈرل ریزرو بینک کا کہنا ہے کہ جب تک بے روزگاری کی شرح ساڑھے چھ فی صد تک نہیں پہنچے گی، اُس وقت تک شرح سود میں تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
جمعرات کو جاری ہونے والی ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صارفین کی خریداریوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ نومبر کے بعد سے موٹر گاڑیوں، الیکٹرانکس اور انٹرنیٹ پر خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔