جان کیری ایک ڈیموکریٹ ہیں اور ان کا تعلق شمال مشرقی ریاست میساچوسٹس سے ہے ۔ وہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین کے طورپر خدمات سرانجام دے چکے ہیں اور سفارتی امور کے سلسلے میں دنیا بھر میں افریقہ سے پاکستان تک کے ممالک کا سفر کرچکے ہیں۔
صدر براک اوباما نے سینیٹر جان کیری کو امریکہ کا نیا وزیر خارجہ نامزد کردیا ہے۔
جمعے کے روز وہائٹ ہاؤس میں صدر اوباما نے جان کیری کی تعریف کرتے ہوئےانہیں آئندہ برسوں میں امریکی سفارت کاری کی راہنمائی کے لیے ایک بہترین انتخاب قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ کیری کو سینیٹ کے اپنے ساتھیوں اور راہنماؤں کا اعتماد حاصل ہے اور دنیا بھر میں برسوں سے جاری اپنی خدمات کی بنا پر انہیں قدر ومنزلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
صدر اوباما نے کہا کہ مستقبل میں امریکہ کو اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ امریکہ اپنا قائدانہ کردار بدستور نبھاتا رہے گا۔
جان کیری ایک ڈیموکریٹ ہیں اور ان کا تعلق شمال مشرقی ریاست میساچوسٹس سے ہے ۔ وہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین کے طورپر خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور سفارتی امور کے سلسلے میں دنیا بھر میں افریقہ سے پاکستان تک کے ممالک کا سفر کرچکے ہیں۔ پاکستان امریکی تعلقات پر جان کیری نے بہت کام کیا ہے، اور پاکستان کے لیے ایک امداد کا انکے اور انکے ساتھی سینیٹر رچرڈ لوگر کے نام سے منصوب ہے۔ سینیٹر لوگر بھی الیکشن ہارنے کی وجہ سے اگلے سال جنوری میں سینیٹ سے باہر ہوجایئنگے۔ سینیٹر کیری کی بحیثیت وزیر خارجہ سینیٹ میں توثیق تقریباً لازمی بتائی جاتی ہے۔
وہ ویت نام جنگ میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔
69 سالہ جان کیری 2004 کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار تھے لیکن سابق صدر جارج ڈبلیو بش الیکشن جیت گئے تھے۔
سینیٹ سے منظوری حاصل ہونے کے بعد جان کیری موجودہ وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی جگہ لیں گے جو صدر براک اوباما کی دوسری صدارتی مدت میں اپنی موجودہ ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کرچکی ہیں۔
جمعے کے روز وہائٹ ہاؤس میں صدر اوباما نے جان کیری کی تعریف کرتے ہوئےانہیں آئندہ برسوں میں امریکی سفارت کاری کی راہنمائی کے لیے ایک بہترین انتخاب قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ کیری کو سینیٹ کے اپنے ساتھیوں اور راہنماؤں کا اعتماد حاصل ہے اور دنیا بھر میں برسوں سے جاری اپنی خدمات کی بنا پر انہیں قدر ومنزلت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
صدر اوباما نے کہا کہ مستقبل میں امریکہ کو اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لیکن انہیں یقین ہے کہ امریکہ اپنا قائدانہ کردار بدستور نبھاتا رہے گا۔
جان کیری ایک ڈیموکریٹ ہیں اور ان کا تعلق شمال مشرقی ریاست میساچوسٹس سے ہے ۔ وہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین کے طورپر خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور سفارتی امور کے سلسلے میں دنیا بھر میں افریقہ سے پاکستان تک کے ممالک کا سفر کرچکے ہیں۔ پاکستان امریکی تعلقات پر جان کیری نے بہت کام کیا ہے، اور پاکستان کے لیے ایک امداد کا انکے اور انکے ساتھی سینیٹر رچرڈ لوگر کے نام سے منصوب ہے۔ سینیٹر لوگر بھی الیکشن ہارنے کی وجہ سے اگلے سال جنوری میں سینیٹ سے باہر ہوجایئنگے۔ سینیٹر کیری کی بحیثیت وزیر خارجہ سینیٹ میں توثیق تقریباً لازمی بتائی جاتی ہے۔
وہ ویت نام جنگ میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔
69 سالہ جان کیری 2004 کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار تھے لیکن سابق صدر جارج ڈبلیو بش الیکشن جیت گئے تھے۔
سینیٹ سے منظوری حاصل ہونے کے بعد جان کیری موجودہ وزیر خارجہ ہلری کلنٹن کی جگہ لیں گے جو صدر براک اوباما کی دوسری صدارتی مدت میں اپنی موجودہ ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کرچکی ہیں۔