امریکہ اور جنوبی کوریا اتوار سے بحیرہٴ زرد میں ایک مشترکہ آبدوز شکن مشق کریں گے۔
امریکی فوجی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اِس پا نچ روزہ مشق کا مقصد شمالی کوریا کو ایک واضح پیغام دینا ہے۔
اُنھوں نے بتایا کہ مشق میں 10بحری جہاز حصہ لیں گے، جِس میں میزائل سے لیس دوتباہ کاربحری جہاز، تیزی سے حملہ آور ہونے والی امریکی آبدوز اور چار جنوبی کوریائی تباہ کاربحری جہاز شامل ہیں۔
مارچ میں جنوبی کوریائی جنگی جہاز ڈوبنے کے واقعے کے بعد سے لے کر اب تک یہ امریکہ اورجنوبی کوریا کی افواج کی طرف سے ہونے والی دوسری مشترکہ مشق ہے۔
کثیر قومی تحقیقات کے نتیجے میں ‘چیونان’ نامی جہاز ڈوبنے کا الزام شمالی کوریا کی طرف سے ٹارپیڈو فائر کیے جانے پر عائد کیا گیا تھا۔ اس الزام کو شمالی کوریا مسترد کرتا ہے۔
شمالی کوریا نےبحری مشقوں کوکھلم کھلا اشتعال قرار دیا ہے اور جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
چین نے بھی اِن مشقوں پرنکتہ چینی کی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ اِن سے جزیرہ نما کوریا میں تناؤ کے ماحول میں اضافہ ہوگا۔