|
ویب ڈیسک -- جون ٹینتھ کا لفظ جون اور 19 کا مجموعہ ہے۔ 19 جون کو منائی جانے والی یہ سرکاری چھٹی امریکی کیلینڈر میں صدر بائیڈن کے موجودہ دورِ اقتدار میں باقاعدہ شامل ہوئی۔
اسے غلامی کے خاتمے کا دن ’جون ٹینتھ انڈیپینڈینس ڈے‘، فریڈم ڈ ے، سیکنڈ انڈیپینڈینس ڈے یا افریقی امریکیوں کا چار جولائی بھی کہا جاتا ہے۔
اگرچہ امریکہ نے برطانیہ سے آزادی 1776 میں حاصل کی تھی لیکن یہاں کے غلام بنائے گئے تمام لوگوں کو اپنے آقاؤں سے آزادی کے لیے لگ بھگ ایک صدی مزید انتظار کرنا پڑا۔
امریکہ کے سابق صدر ابراہم لنکن نے غلاموں کی آزادی کے اعلان پر 1863 میں دستخط کیے تھے۔ لیکن امریکہ کے جنوب کے بہت سے مقامات میں اس پر عمل درآمد 1865 میں ملک کی خانہ جنگی کے اختتام پر ہوا۔
ٹیکساس وہ ریاست تھی جہاں کے سیاہ فام غلاموں کو سب سے آخر میں یہ معلوم ہوا کہ انہیں اپنے آقاؤں سے آزادی مل چکی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
یہ 19 جون 1865 کی بات ہے جب امریکہ کے میجر جنرل گورڈن گرینجر اور ان کے فوجی ٹیکساس کے شہر گیلویسٹن پہنچے اور انہیں یہ حکم نامہ پہنچایا کہ ٹیکساس کے لوگوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ تمام غلام آزاد ہیں۔
اس میں سابق آقاؤں اور غلاموں کے درمیان ذاتی حقوق اور املاک کے حقوق قطعی طور پر مساوی ہیں۔ ان کے درمیان تعلق اب آجر اور اجرت کے مزدور کا ہو گیا ہے۔
نیشنل جون ٹینتھ آبزورینس فاؤنڈیشن کی نیشنل ڈائریکٹر آف کمیونی کیشنز ڈی ایوانز نے 2019 میں کہا تھا کہ 1776 میں امریکہ نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔ لیکن اس ملک کے تمام لوگ آزاد نہیں ہوئے تھے۔ 19 جون 1865 وہ دن تھا جب در حقیقت امریکہ کے تمام لوگ اور پورا ملک آزاد ہوا تھا۔
اگلے برس گیلویسٹن ٹیکساس میں آزاد ی حاصل کرنے والے غلاموں نے 19 جون کو ایک تہوار کے طور پر منانا شروع کر دیا جس میں کنسرٹس ، پریڈز، تقریبات اور غلامی کے خاتمے کا اعلان پڑھنا شامل ہوتا ہے۔
پھر ان تقریبات کا سلسلہ ملک بھر اور آخر کار دنیا بھر میں پھیل گیا۔
جون ٹینتھ وفاقی تعطیل کب بنی؟
سیاہ فام امریکی کئی نسلوں سے جون ٹینتھ کو سیاہ فاموں کی تاریخ کے ایک تاریک باب کے خاتمے کے جشن کے طور پر منا رہے ہیں۔ لیکن بائیڈن حکومت نے ڈیڑھ سو سال سے زیادہ عرصے بعد 2021 میں اس دن کو باقاعدہ طور پر وفاقی تعطیل کے دن کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ جب صدر بائیڈن نے کانگریس کے منظور کیے گئے ایک بل پر دستخط کیے۔
جون ٹینتھ وفاقی تعطیل کیوں بنی؟
اس دن کو وفاقی تعطیل بنانے میں 2020 میں پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے واقعے کے بعد شروع ہونے والی عوامی تحریک نے ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔
جون ٹینتھ کو وفاقی تعطیل بنانے کی جدو جہد کا زیادہ تر کریڈٹ ایک سابق ٹیچر اور سر گرم کارکن اوپل لی کو دیا جاتا ہے جنہوں نے جون ٹینتھ کو ایک وفاقی تعطیل بنانے کی مہم کا آغاز 2016 میں 89 سال کی عمر میں اپنے آبائی شہر فورٹ ورتھ، ٹیکساس سے ٹینس شوز پہن کر ایک پیدل ریلی کی شکل میں کیا۔
پھر وہ دوسرے شہروں سے ہوتی ہوئی واشنگٹن ڈی سی پہنچیں اور ان کے ساتھ دوسری مشہور شخصیات اور سیاست دان بھی شامل ہوتے گئے اور ان کے مطالبے کی حمایت میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔
جون ٹینتھ کو وفاقی تعطیل بنانے سے متعلق بل کو میسا چوسٹس کے ڈیمو کریٹک سینیٹر ایڈورڈ مرکی نے پیش کیا تھا جسے امریکہ کی دونوں بڑی جماعتوں کی حمایت حاصل ہوئی۔
آخر کار صدر بائیڈن نے اس پردستخط کر کے اسے قانون کا درجہ دے دیا جب صدر بائیڈن جون ٹینتھ کو قانون بنانے کے بل پر دستخط کر رہے تھے تو اوپل لی ان کے ساتھ کھڑے لوگوں میں شامل تھیں۔
جون ٹینتھ کا نیا سفر
امریکہ میں غلامی کے خاتمے کی تحریک جس نے جون ٹینتھ کو ایک وفاقی تعطیل کا درجہ دلوایا ہے۔ اب اپنے سفر کی اگلی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔
اب اس دن کو کمیونٹی سروس کے ایسے منصوبوں کو اجاگر کرنے کا ایک موقع بنایا جا رہا ہے جن میں نسلی امتیاز، صحت کی دیکھ بھال میں عدم مساوات، پارکس اور سرسبز مقامات کی ضرورت کے موضوعات پر بات ہوتی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ میں ہر تعطیل اور ہر موقع کو تہوار کی شکل دینے میں کمرشل ادارے بھی اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
اسی طرح اس تعطیل کو بھی میوزیم اور دوسرے عوامی مقامات پر جون ٹینتھ کی ٹی شرٹس، پارٹی ڈریسز اور دوسری اشیا فروخت کی جا رہی ہیں۔
تاہم اس تعطیل کے حامی اس حوالے سے بھی کام کر رہے ہیں کہ جون ٹینتھ کا جشن منانے والے اس بات کو فراموش نہ کریں کہ یہ دن منانے کا اصل مقصد کیا ہے۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے مواد شامل کیا گیا ہے۔