ایک ایسے وقت میں جب امریکہ میں سیاست تبدیلی کے عمل سے گزر رہی ہے کچھ مزاحیہ اینکر پرسن سیاسی موضوعات اورمخصوص پیرائے میں سیاسی گفتگو کے ذریعے مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ہفتے کے روز امریکہ کے ایک کیبل ٹی وی چینل کامیڈی سنٹرل کے دو مقبول مزاحیہ پروگراموں کے میزبان امریکی دار لحکومت واشنگٹن میں ایک ریلی کا اہتمام کر رہے ہیں۔عوام میں ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی ہوتا ہے کہ صدر اوباما نے اپنی پارٹی کی انتخابی مہم کے سلسلےمیں ان میں سے ایک مزاحیہ پروگرام دا ڈیلی شو ود جان سٹورٹ میں بطور مہمان بھی شرکت کی۔
بہت سے امریکی یہ سوچتے ہیں کہ امریکہ میں سیاست دان بہت سنجیدہ ہو گئے ہیںٕ جبکہ اکثر امریکی یہ بھی کہتے ہیں کہ سیاست دان منہ پھٹ بھی ہو گئے ہیں۔ چنانچہ اب بہت سے امریکی سیاسی خبروں کے لیے مزاحیہ پروگراموں اور مزاحیہ میزبانوں پر ہی بھروسہ کرنے لگے ہیں۔ جیسے کہ لیوس بلیک۔ لیوس ایک مزاحیہ سیاسی پروگرام دی ڈیلی شو ود جان سٹیورٹ میں آنے کی وجہ سے مشہور ہیں۔
لیوس اور جان سٹیورٹ امریکہ کے ان مزاحیہ فنکاروں میں سے ہیں جنھوں نے سیاست دانوں اور میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنا کے مقبولیت حاصل کی ہے۔
لیوس کہتے ہیں کہ سیاست دانوں کی منافقت کو سامنے لانا ضروری ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میرے خیال سے ہمیں عوام کوسیاستدانوں کی حماقتوں سے آگاہ رکھنا ضروری ہے۔
لیوس سٹیج پر ایک ایسے شخص کا کردار ادا کرتے ہیں جو کسی الجھاو میں پھنسا ہوا ہے اور جواب کی تلاش کی کوشش کررہا ہے۔
امریکہ میں مزاحیہ میزبان لوگوں کی رائے پر بھی اثر انداز ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ایک جائزے کے مطابق نوجوان امریکی خبروں کے لیے اب مزاحیہ پروگرام دیکھتے ہیں۔
امریکی سیاست دان بھی مزاحیہ میزبانوں کے بڑھتے ہوئے اثر سے واقف ہیں۔صدر اوبا ما بھی ایسے پروگراموں میں شرکت کر چکے ہیں اور سنجیدہ سیاسی معاملات پر بات کر تے رہے ہیں۔ کچھ ہفتے پہلے ایک اور مزاحیہ میزبان سٹیون کولبرٹ کو بھی امریکی کانگریس میں مدعو کیا گیا تھا۔
ماہرین کو حیرت اس بات پر ہے کہ ایک ایسے وقت میں مزاحیہ فنکاروں کو دیکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جب روایتی نیوز چینلز کو دیکھنے والوں کی تعداد گھٹ رہی ہے۔
مشہو ر امریکی پروگرام ، دی ڈیلی شو میں امریکہ ہی نہیں دنیا کے اکثر ممالک کے اہم سیاست دان شرکت کر چکے ہیں۔ پروگرام کے میزبان جان سٹیورٹ اور کالبرٹ روپورٹ کے سٹیون کالبرٹ نے امریکی سیاست میں سمجھداری لانے کی ضرورت کے عنوان سے واشنگٹن میں ایک ریلی کا اہتمام کیا ہے۔ جس میں شرکا کی تعداد سے جہاں یہ پتہ چلے گا کہ امریکہ میں کتنے لوگ روایتی سیاست سے خوش نہیں ہیں ،وہاں یہ ریلی سیاست میں مزاحیہ میزبانوں کے اثر کا امتحان بھی ہو گی ۔