|
ویب ڈیسک _ امریکہ کے سابق صدر جمی کارٹر کو تمام تر سرکاری اعزازات کے ساتھ ان کے آبائی علاقے پلینز میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے۔
ان کی آخری رسومات جمعرات کو واشنگٹن نیشنل کیتھیڈرل میں ادا کی گئیں۔ اس سے قبل سابق صدر کا جسدِ خاکی واشنگٹن ڈی سی کے کیپیٹل روٹونڈا میں رکھا گیا تھا جہاں سوگواران ان کے آخری دیدار کے لیے آئے تھے۔
جمی کارٹر کے بعد امریکہ کے منصب صدارت پر رہنے والے پانچ صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش، براک اوباما، ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن نے آخری رسومات میں شرکت کی۔
بعدازاں کارٹر کے جسد خاکی کو ریاست جارجیا کے شہر پلینز لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین اہلیہ روزالین کی قبر کے ساتھ کی گئی۔
سابق صدر جمی کارٹر 29 دسمبر کو سو سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
جمی کارٹر امریکہ کے 39 ویں صدر تھے اور وہ اب تک سب سے زیادہ لمی عمر پانے والے امریکی صدر تھے۔
Your browser doesn’t support HTML5
بائیڈن نے آنجہانی کارٹر کو ایک پرہیز گار مسیحی اور امریکی عوام کا ایک مخلص و وفادار ساتھی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کارٹر نے ایک بامقصد اور باکردار زندگی گزاری۔
واشنگٹن میں جمی کارٹر کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر ان کے تابوت کو قومی پرچم سے لپیٹا گیا تھا اور اس دن کو قومی سوگ کے طور پر منایا گیا اور سرکاری دفاتر بند رہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے جمی کارٹر 1977 سے 1981 تک امریکہ کے صدر رہے تھے۔ انہوں نے مصر اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا۔
عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے ان کی کوششوں کے اعتراف میں انہیں 2022 میں امن کے نوبیل انعام سے بھی نوازا گیا تھا۔
(وی او اے نیوز)