صدر کا 2015ء بجٹ کا منصوبہ آمدن میں عدم مساوات اور امیر ترین اور غریب ترین امریکیوں کی وسیع خلیج میں کمی لانے کی طرف اشارہ کرتا ہے
واشنگٹن —
سنہ 2015ء کے لیے 3.9 ٹرلین ڈالر مالیت کے حکومتی اخراجات پر مشتمل بجٹ تجویز کرتے ہوئے، امریکی صدر براک اوباما نے امریکیوں کے غریب اور متوسط طبقے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ دینے کے لیے کہا ہے۔
مسٹر اوباما نے منگل کے روز بجٹ تجاویز پیش کیں۔ تجاویز میں اُن خاندانوں کے لیے جن کے بچے چھوٹے ہیں، ’ٹیکس کریڈٹ‘ دینے کے لیے کہا گیا ہے، ساتھ ہی، ایک کروڑ 30 لاکھ ایسے کارکنوں کو بھی ٹیکس میں چھوٹ دینے کے لیے کہا گیا ہے، جن کی کوئی اولاد نہیں۔
امریکی رہنما نے اُن طالب علموں کے لیے جو کالج کی فی ادا کرتے ہیں، مستقل ٹیکس کریڈٹ کے انتظام کی تجویز دی، اور لاکھوں کارکنوں کے لیے ریٹائرمنٹ کے از خود کھاتے کھولنے کے لیے کہا، جس ریٹائرمنٹ منصوبے میں آجروں کو رقوم کا اپنا حصہ نہیں ڈالنا پڑے گا۔
اخراجات کے نئے منصوبے کےضمن میں، مسٹر اوباما نے 56 ارب ڈالر مختص کرنے کے لیے کا بھی اعلان کیا، جسے فوج اور گھریلو مد میں تقسیم کیا جائے گا۔
صدر اس بات کے بھی خواہاں ہیں کہ زیریں ڈھانچے پر اخراجات کے لیے، اگلے چار برس کے دوران، 300ارب ڈالر رکھے جائیں، جس کا مقصد ملک کے پرانی پلوں اور سڑکوں کی تعمیر نو ہوگا۔
رقوم کی ادائگیوں کے سلسلے میں اپنی تجاویز میں، مسٹر اوباما امریکیوں کے امیر طبقے کے لیے متعدد ٹیکس کٹوتیوں کو ختم کرنے کی تجویز دی۔
صدر کا 2015ء بجٹ کا منصوبہ آمدن میں عدم مساوات اور امیر ترین اور غریب ترین امریکیوں کی وسیع خلیج میں کمی لانے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
تاہم، ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے مسٹر اوباما کی اخراجاتی تجاویز جب کانگریس کے سامنے پیش ہوں گی، تو اِنہیں ری پبلیکن پارٹی کے قانون سازوں کی طرف سے سخت مخالفت سے سابقہ پڑے گا، جو اکثر و بیشتر وہ حکومتی اخراجات میں کٹوتی لانے اور محصول کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
مسٹر اوباما نے منگل کے روز بجٹ تجاویز پیش کیں۔ تجاویز میں اُن خاندانوں کے لیے جن کے بچے چھوٹے ہیں، ’ٹیکس کریڈٹ‘ دینے کے لیے کہا گیا ہے، ساتھ ہی، ایک کروڑ 30 لاکھ ایسے کارکنوں کو بھی ٹیکس میں چھوٹ دینے کے لیے کہا گیا ہے، جن کی کوئی اولاد نہیں۔
امریکی رہنما نے اُن طالب علموں کے لیے جو کالج کی فی ادا کرتے ہیں، مستقل ٹیکس کریڈٹ کے انتظام کی تجویز دی، اور لاکھوں کارکنوں کے لیے ریٹائرمنٹ کے از خود کھاتے کھولنے کے لیے کہا، جس ریٹائرمنٹ منصوبے میں آجروں کو رقوم کا اپنا حصہ نہیں ڈالنا پڑے گا۔
اخراجات کے نئے منصوبے کےضمن میں، مسٹر اوباما نے 56 ارب ڈالر مختص کرنے کے لیے کا بھی اعلان کیا، جسے فوج اور گھریلو مد میں تقسیم کیا جائے گا۔
صدر اس بات کے بھی خواہاں ہیں کہ زیریں ڈھانچے پر اخراجات کے لیے، اگلے چار برس کے دوران، 300ارب ڈالر رکھے جائیں، جس کا مقصد ملک کے پرانی پلوں اور سڑکوں کی تعمیر نو ہوگا۔
رقوم کی ادائگیوں کے سلسلے میں اپنی تجاویز میں، مسٹر اوباما امریکیوں کے امیر طبقے کے لیے متعدد ٹیکس کٹوتیوں کو ختم کرنے کی تجویز دی۔
صدر کا 2015ء بجٹ کا منصوبہ آمدن میں عدم مساوات اور امیر ترین اور غریب ترین امریکیوں کی وسیع خلیج میں کمی لانے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
تاہم، ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے مسٹر اوباما کی اخراجاتی تجاویز جب کانگریس کے سامنے پیش ہوں گی، تو اِنہیں ری پبلیکن پارٹی کے قانون سازوں کی طرف سے سخت مخالفت سے سابقہ پڑے گا، جو اکثر و بیشتر وہ حکومتی اخراجات میں کٹوتی لانے اور محصول کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔