ایرانی نژاد امریکی شہری عماد شرگی , کی ایون جیل میں قید کو پانچ برس ہو گئے ہیں ۔ ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے اتوار کو ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
رابرٹ میلے نے کہا کہ ایرانی حکام نے شرگی کو ’’جعلی الزامات کے تحت‘‘ گرفتار کیا اور غلط طریقے سے حراست میں رکھا ہے۔
میلے نے اتوار کو اپنے ٹویٹ میں ایران سے دو دیگر امریکی قیدیوں کو رہا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
SEE ALSO: ایران میں قید امریکی شہری کی بائیڈن سے اپیل: ہمیں رہا کرایا جائےمیلے نے کہا ،کہ ہم سیامک نمازی اور مراد طہباز کی رہائی کے ساتھ ساتھ شرگی کی رہائی کے لیے کام کرنا بند نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ ایران کو سیاسی مقاصد کے لیے امریکی شہریوں کو حراست میں لینے کے اپنے اشتعال انگیز عمل کو ختم کرنا چاہیے‘‘۔
شرگی ایک ایرانی امریکی تاجر اور سرمایہ کار ہے جسے 2017 میں ایران نے جاسوسی اور قومی سلامتی میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اسے تمام الزامات سے بری کر دیا گیا اور آٹھ ماہ بعد رہا کر دیا گیا لیکن حکام نے اسے دوبارہ گرفتار کر لیا اور اسے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے اتوار کو "امریکی شہری عماد شرگی اور ان کے خاندان کے لیے ایک اور افسوسناک دن" قرار دیا۔
جمعہ کو ایک بریفنگ میں پٹیل نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’ آج، عماد کو ایون جیل میں غلط الزامات کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے جب کہ اس کی عدم موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے، بغیر ثبوت تک رسائی کے بغیر‘‘۔
پٹیل نے کہا کہ ’’ہم ایک بار پھر ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر ملکی شہریوں کو سیاسی فائدہ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے غیر منصفانہ طور پر قید کرنے کے اپنے گھناؤنے عمل کو بند کرے اور امریکی شہریوں عماد شرگی، مراد طہباز اور سیامک نمازی کو فوری طور پر رہا کرے‘‘۔
وی او اے فارسی سروس