انٹرنیٹ ہیکرز کا ایک گروپ جس نے اپنی شناخت ’ بے نام‘ بتائی ہے، دعویٰ کیا ہے کہ اس نے امریکہ اور برطانیہ میں اپنے حامیوں کی پکڑ دھکڑ کے ردعمل میں قانون نافذ کرنے والے 70 امریکی اداروں اور ایجنسیوں کی ویب سائٹس ہیک کرلی ہیں۔
گروپ نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے جن سرکاری ایجنسیوں کے کمپیوٹر سسٹمز سے سے بڑے پیمانے پر خفیہ معلومات چوری کی ہیں ، ان میں سے اکثرا داروں کا دفاتر امریکہ کی جنوبی اور وسطی ریاستوں کے دیہی علاقوں میں قائم ہیں۔
ہیکرز نے کہا کہ انہوں نے چوری شدہ معلومات ، جن میں ای میلز اور کریڈٹ کارز کی کے بارے میں معلومات بھی شامل ہیں، انٹرنیٹ پر جاری کردی ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے ان اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی زیادہ تر ویب سائٹس سے شائع شدہ معلومات ہٹا ئی جاچکی ہیں۔
امریکہ کے وفاقی بیورو آف انویسٹی گیشن اور برطانیہ اور ڈنمارک کے عہدے داروں نے پچھلے مہینے 21 افراد کو گرفتار کیا تھا، جن میں سے اکثر کےبارے میں خیال تھا کہ وہ ان نامعلوم انٹرنیٹ ہیکرز سے منسلک ہیں جنہوں نے انٹرنیٹ کے ذریعے مالی ادائیگیاں کرنے والی کمپنی پےپال کی ویب سائٹ پر حملہ کیا تھا۔
انہوں نے یہ کارروائی اس لیے کی تھی کیونکہ پے پال نے اپنی سسٹم کے ذریعے وکی لیکس کے عطیات پراسس کرنے سے انکار کردیاتھا۔