امریکہ نے کہا ہے کہ اس کے خلابازوں کے قدم جلدی ہی مریخ کی سطح پر اترنے والے ہیں۔
امریکی نائب صدر مائک پینس نے فلوریڈا میں واقع کینیڈی سپس سینٹر میں جمعرات کے روز تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ خلا میں ایک نئے دور کی قیادت کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری قوم کے افراد دوبارہ چاند پر اپنے قدم رکھیں گے اور پھر اس کے بعد ان کے قدم مریخ کو چھوئیں گے۔
اس موقع پر ناسا کے تقربیاً 800 کارکن، خلائی ماہرین اور پر ائیویٹ کنٹریکٹر موجود تھے جنہوں نے نائب صدر کی تقریر پر خوشی سے تالیاں بجائیں۔ تاہم مسٹر پنیس نے اس بارے میں مزید کوئی تفصيل نہیں دی۔
ان کی جانب سے اس عزم کا اظہار ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب ایک ہفتہ پہلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلا سے متعلق قومی کونسل کی بحالی کے ایکزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جسے تقریباً 25 سال پہلے معطل کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نائب صدر مائک پینس اس کونسل کے چیئر مین ہوں گے۔
مسٹر پینس نے بتایا کہ اپنا کام شروع کرنے کے بعد کونسل موجودہ خلائی پالیسیوں اور خلا سے متعلق قومی طویل مدتی اہداف پر نظر ثانی کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں ہم خلائی تحقیق کی انسانی سرگرمیوں کو آگے بڑھائیں گے۔ ہم اپنی قوم کو دوبارہ چاند پر لے کر جائیں گے ۔ ہم مریخ پر جائیں گے اور پھر اس سے بھی آگے وہاں تک جائیں گے جس کے بارے میں ہمارے بچوں کے بچے صرف تصور ہی کر سکتے ہیں۔
مسٹر ٹرمپ کے مجوزہ بجٹ میں، جو مارچ میں جاری کیا گیا تھا، ناسا کے لیے 19 ارب ڈالر سے کچھ زیادہ فنڈز رکھے گئے ہیں جو موجودہ سال 2017 کے مقابلے میں اعشارہ 8 فی صد کم رقم ہے۔ انہوں نے ناسا سے آب و ہوا کی تبدیلیوں اور زمینی سائنس کے مطالعے کے کئی پروگراموں کو بند کرنے کے لیے بھی کہا ۔