|
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے مصر اور قطر کے سربراہان کو فون کر کے غزہ جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرات کا احوال لیا جب کہ اسرائیل کے غزہ میں تازہ فضائی حملوں میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور قطر کے امیر تمیم بن حماد الثانی سے الگ الگ فون پر رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں پر زور دیا کہ حماس کی قید میں موجود یرغمالوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق یرغمالوں کا تاحال بازیاب نہ ہونا جنگ بندی اور غزہ کے لوگوں کو امداد کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ بندی کے لیے ایک مرتبہ پھر کوششیں تیز ہو گئی ہے اور اس سلسلے میں حماس کا ایک وفد اسرائیل کی جانب سے آنے والے جواب پر غور کے لیے مصر میں موجود ہے۔
اس سے قبل حماس نے جنگ بندی معاہدے کے لیے تجاویز پیش کی تھیں جس پر اسرائیل نے ہفتے کو اپنی جوابی تجاویز سامنے رکھی تھیں۔
فوری طور پر یہ سامنے نہیں آ سکا ہے کہ اسرائیل نے حماس کو جنگ بندی کے لیے کیا تجاویز پیش کیں ہیں۔ البتہ ماضی میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کا مؤقف رہا ہے کہ حماس کے خاتمے تک جنگ بندی نہیں ہو گی جب کہ حماس نے شرائط پیش کی ہیں کہ اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائیں اور مستقل طور پر جنگ ختم کی جائے۔
SEE ALSO: غزہ جنگ پر امریکی جامعات میں احتجاج کرنے والے کون ہیں؟فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مصر، قطر اور امریکہ ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ تاہم جنگ بندی کے لیے ثالثوں کی جانب سے اس سے قبل کی جانے والی تمام کوششیں بے سود رہی تھیں۔
مصر کے صدارتی محل سے پیر کو جاری ایک بیان کے مطابق امریکی صدر نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی بات چیت اور رفح میں عسکری کارروائیوں کے خطرات پر بات کی جب کہ فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے یرغمالوں کی بازیابی پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
بیان کے مطابق دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے تنازع میں اضافے کو روکنے اور خطے میں امن، خوش حالی اور سیکیورٹی چیلنجز کے حصول کے لیے دو ریاستی حل کی اہمیت کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
صدارتی بیان کے مطابق صدر السیسی نے غزہ میں مناسب امداد کی فراہمی کے لیے رسائی کی ضرورت پر بھی بات کی۔
SEE ALSO: جنگ بندی تجاویز پر اسرائیل کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں: حماسقطر کے سرکاری بیان کے مطابق صدر بائیڈن اور قطری امیر نے غزہ کی تازہ ترین صورتِ حال اور فوری اور مستقل جنگ بندی معاہدے پر تبادلۂ خیال کیا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ایک جانب غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات اور بات چیت کا عمل جاری ہے وہیں دوسری جانب اسرائیل نے پیر کو غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم 40 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔
رفح میں اسرائیلی فضائی کارروائی کے بعد مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ حماس کا وفد قاہرہ سے دوحہ روانہ ہو گیا جو بعد میں جنگ بندی تجاویز پر تحریری بیان کے ساتھ دوبارہ قاہرہ آئے گا۔
امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جنگ بندی کی تجاویز کو قبول کر لیں، جسے وہ 'غیر معمولی سخاوت' کا نام دیتے ہیں۔
(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔)