امریکہ کے صدارتی انتخابات کی گزشتہ دو دہائیوں کے دوران قدامت پسند مذہبی سوچ رکھنے والے دائیں بازو کے امیدواروں نے خاصے ووٹ حاصل کئے تھے ۔ لیکن دو ہزار آٹھ کے صدارتی انتخابی نتائج میں اس حلقے کا اثر اتنا واضح نظر نہیں آیا ۔ اب دو ہزار بارہ کے امریکی صدارتی انتخاب میں ایک اور لابی گروپ حزب اختلاف کی ریپبلکن پارٹی کی کامیابی کا راستہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہا ہے
روایت پسندمذہبی سوچ رکھنے والے اس گروپ کے اجلاس میں شرکت کےلئے لوگ امریکہ کے مختلف حصوں سے واشنگٹن آئے تھے ۔ ڈیبرا کول یہ سمجھنا چاہتی ہیں کہ امریکہ کےمسئلوں کا حل مذہب میں کیوں تلاش نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب آپ واقعی اپنی آنکھیں کھول کر دیکھتے ہیں کہ ہمارے ملک اور معاشرے میں کیا ہو رہا ہے ، ہمارے بچے کہاں جا رہے ہیں ، اور ایسا کوئی عقیدہ ہی نہیں جو غلط کو غلط کہے ۔ توآپ صرف اچھے کی امید ہی رکھ سکتے ہیں۔
اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو یہ امیدبھی ہے کہ صدر اوباما اگلے سال کا صدارتی انتخاب دوبارہ نہیں جیت سکیں گے ۔ فیتھ اینڈ فریڈم نامی اس گروپ کے سربراہ رالف ریڈ کہتے ہیں کہ گزشتہ صدارتی انتخاب میں قدامت پسند ووٹروں کی ہمدردیاں براک اوباما کے کام آئی تھیں۔
رالف ریڈ قدامت پسند عیسائیوں کے ایک اتحاد کی قیادت کر چکے ہیں ، جس نے مذہبی سوچ رکھنے والے امریکیوں کو نوے کی دہائی میں ریپبلکن پارٹی کو ووٹ دینے کی ترغیب دی تھی۔ بعد میں ان کی سیاسی کامیابیوں کا تسلسل واشنگٹن میں ایک لابسٹ جیک ابراموف سے تعلق کے سکینڈل کی بنا پر ٹوٹ گیا تھا ۔ لیکن ریڈاب ایک بار پھر واشنگٹن کے سیاسی منظر پر سرگرم ہیں ۔ 2012ء کے انتخابات کے تمام ممکنہ ریپبکن صدارتی امیدوار ان کے اجلاس میں شرکت کر چکے ہیں ۔
http://www.youtube.com/embed/_fzF1-YzitE
مشیل باک مین امریکہ میں حزب اختلاف کی ابھرتی ہوئی تحریک ٹی پارٹی کی اہم شخصیت بن کر ابھر ی ہیں ، جس نے ٹیکسوں میں کمی اور محدود سرکاری اخراجات کے مطالبے پر گزشتہ سال ملک کے وسط مدتی انتخابات میں واشنگٹن کا سیاسی منظر تبدیل کر دیا تھا ۔ بہت سے قدامت پسند امریکی ٹی پارٹی کی سوچ سے متفق ہیں ۔ لیکن کچھ قدامت پسند وں کا کہنا ہے کہ غریبوں کی سرکاری امداد میں کمی کرنا عیسائی مذہب کی تعلیمات کے منافی ہے ۔ پریسبیٹیرین پادری جینیفر بٹلر کو مذہبی قدامت پسندوں اور ٹی پارٹی کے مضبوط ہوتے سیاسی اتحاد پر تشویش ہے۔
ان کا کہناہے کہ ہو یہ رہا ہے کہ رالف ریڈ جیسے سیاسی لوگ دو مختلف عزائم کے حامل گروپوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، کیونکہ امریکہ میں دائیں بازو کے عیسائی اب بھی بہت مضبوط ہیں۔
امریکہ کے دائیں بازو کے مذہبی حلقے ہمیشہ اسقاط حمل اور ہم جنس پرستی جیسے معاملات کو اہمیت دیتے رہے ہیں ۔ لیکن کنزرویٹو ایتھکس اینڈ پبلک پالیسی سینٹر کے مائیکل کرومارٹی کہتے ہیں کہ 2012ءکے صدارتی انتخاب میں یہ مسائل اہم نہیں ہونگے۔
مائیکل کرومارٹی کے خیال میں اسی وجہ سے قدامت پسند عیسائی حلقے کے لئے مورمن عقیدے کے امیدوار مٹ رومنی یا جان ہنٹس مین میں سے کسی ایک کو ووٹ دینا آسان ہوگا ، جنہیں کچھ ایوینجیکل حلقے عیسائی تسلیم ہی نہیں کرتے ۔