امریکہ نے جمعرات کے روز ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی تجارت کو آسان بنانے والی متعدد کمپنیوں کے خلاف نئی پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان جار ی کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ کے خلاف اپنی اقتصادی پابندیوں کے اطلاق کے لیےمزید اقدامات کرے گا۔
دہشت گردی کے انسداد اور مالیاتی انٹیلی جینس کے امریکی معاون وزیر خارجہ برائن نیلسن نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے تیل اور پیٹروکیمیکل مصنوعات کی غیر قانونی فروخت پر سخت پابندیوں کے نفاذ سے وابستہ ہے ۔
بیان میں کہاگیا ہےکہ غیر ملکی اثاثوں پر کنٹرول سے متعلق امریکی محکہ خزانہ کے دفتر نے جنوبی اور مشرقی ایشیا کے مختلف مقامات میں پیٹرو کیمیکل اور پیٹرولیم کی مصنوعات کی لاکھوں ملین ڈالرز کی فروخت میں ملوث کمپنیوں کے ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کو ہدف بنایا ہے ۔
محکمہ خزانہ کے اقداما ت میں متحدہ عرب امارات ، ہانگ کانگ او ر بھار ت میں ایرانی کارندوں، اور ان متعدد فرنٹ کمپنیوں کو ہدف بنایا ہ گیا ے جنہوں نے ایرانی پیٹرکیمیکل اور اورپیٹرولیم کی مصنوعات کی ترسیل اور مالیاتی ٹرانسفر میں سہولت کاری کی ہے۔
SEE ALSO: ایرانی تیل فروخت کرنے کا الزام، کئی چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیاںامریکی محکمہ خزانہ نے پیپلز ری پبلک آف چائنا میں قائم دو ادار، ژونگو اسٹوریج ٹرانسپوٹیشن اور ڈبلیو شپنگ کو بھی ان مصنوعات کی تجارت میں ملوث ہونے کی بنا ء پر نامز د کیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق نیو یارک میں ایرانی مشن نے تبصرے کی ایک درخواست پر فوری طور سے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں میں حالیہ مہینوں میں اس لیے اضافہ ہوا ہے کہ انتظامیہ کےعہدےدار تہران کو 2015 کے اس کے جوہری معاہدے پر مذاکرات میں واپس لانے کی کوشش کر رہےہیں۔
نیلسن نے کہا کہ جب تک ایران مشترکہ پلان آف ایکشن کے مکمل نفاز کی طرف باہمی واپسی سے انکار کر تا ہے ، امریکہ ایرانی پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی فروخت پر اپنی پابندیوں کا نفاز جاری رکھے گا۔
اس رپورٹ کا کچھ مواد اے پی اوررائٹرز سے لیا گیا ہے ۔