امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متعدد سابق معاونین کو حکم دیا ہے کہ وہ روس کے ساتھ تعلقات سے متعلق معلومات فراہم کریں۔
جن افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے ان میں خارجہ پالیسی سے متعلق ٹرمپ کے سابق مشیر کارٹر پیج بھی شامل ہیں جنہوں نے سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی میں پیش کردہ ایک خط میں اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
جمعہ کو منظر عام پر آنے والے اس خط میں انھوں نے تحقیقات کو "مضحکہ خیز تفتیش" قرار دیا۔
پیج نے اپنے خط میں کہا کہ اگر کمیٹی کے ارکان روس سے ان کے روابط کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو انھیں سابق صدر براک اوباما سے پوچھنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود مواد اس معلومات کی نسبت بہت ہی "چھوٹا" ہے جو اوباما انتظامیہ نے ان کے بقول انھیں زیر نگرانی لانے کے لیے جمع کی تھیں اور یہ "مکمل طور پر بلاجواز" تھا۔
سینیٹ کی کمیٹی نے ٹرمپ کی انتخابی مہم کے چیئرمین پال منافورٹ، سابق مشیر روجر اسٹون اور قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلین سے بھی معلومات پیش کرنے کا کہا ہے۔
انٹیلی جنس سے متعلق سینیٹ اور ایوان نمائندگان کی کمیٹیاں ایف بی آئی کے حکام کے ساتھ مل کر اس بات کی چھان بین کر رہی ہیں کہ روس نے مبینہ طور پر 2016ء کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔