موصل کے شمال میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہوا۔ یہ بات ایک فوجی اہل کار نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتائی ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے، اہل کار نے کہا کہ یہ فوجی کرُد پیش مرگہ کے ارکان کی اعانت کر رہا تھا، جو موصل کو داعش کے لڑاکوں سے واگزار کرانے کی کارروائی میں مشاورت اور اعانت کے فرائض انجام دے رہا تھا۔
ایک اور امریکی فوجی اہل کار نے وضاحت کیے بغیر ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ فوجی ’’موصل کے مضافات‘‘ میں ہلاک ہوا۔
دفاع اور فوج کے حکام نے بتایا ہے کہ وہ ایک گاڑی میں سوار تھے جب ایک دیسی ساختہ آلہ دھماکے سے اُڑ گیا۔ فوجی کو علاقے سے منتقل کیا گیا، لیکن زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔
امریکی سینٹرل کمان نے، جو مشرق وسطیٰ میں بیرون ملک امریکی کارروائیوں کی نگرانی کرتا ہے، جمعرات کو ایک بیان میں ہلاکت کا اعلان کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’20 اکتوبر، 2016ء کو شمالی عراق میں دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈوائس کے پھٹنے سے ایک امریکی فوجی اہل کے زخم آئے، جن کا بعد میں انتقال ہوگیا‘‘۔