امریکہ نے صومالیہ کی عسکریت پسند تنظیم الشباب کے راہنماؤں کے متعلق معلومات کی فراہمی کے لیے نئے انعامات کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے جمعرات کو یہ اعلان اپنے پروگرام’ حصول انصاف کے لیے انعام‘ میں کیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ الشباب کے اعلیٰ عہدے داروں کے سروں کی ایک مخصوص قیمت مقرر کی گئی ہے۔ امریکی حکومت القاعدہ کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیتی ہے۔
امریکہ نے الشباب کے آپریشنل لیڈر احمد عبدی اومحمد سے متعلق معلومات کے لیے 70 لاکھ ڈالر کا انعام مقرر کیا جب کہ 50 لاکھ ڈالر کے مزید انعامات ان کے چار اعلی مشیروں ابراہیم حاجی جاما، فواد محمد خلف، بشیر محمد محمود اور مختار ربو پر رکھے گئے ہیں۔
الشباب کے مزید دو اعلی ارکان کے لیے 30 لاکھ ڈالر کی رقم کا اعلان کیا گیا ہے جن کے نام یحیی اسماعیل احمد ہرسی اور عبدالحیی یارے ہیں۔
تجزیہ کار رونلڈ مارشل نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ الشباب تنظیم کے اعلیٰ عہدے داروں کی سروں کی قیمت مقرر کرنے کا مقصد اس گروپ کو کمزور کرنے اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔ لیکن ان کا کہناتھا کہ جن عہدے داروں پر انعامات مقرر کیے گئے ہیں ان میں سے کئی ایک کا تنظیم کی حالیہ کارروائیوں میں کوئی اثر روسوخ نہیں ہے۔