ایک عشرے سے زائد وقفے کے بعد، آئندہ ہفتے امریکہ کی فوج اپنی پہلی لڑاکا کمان کا افتتاح کر رہی ہے۔
نائب صدر مائیک پینس اور پینٹاگان کے اہلکاروں نے منگل کے روز ’نیشنل اسپیس کونسل‘ کو بتایا کہ ’یو ایس اسپیس کمان‘ 29 اگست سے کام کرنا شروع کر دے گی۔
سال 2009ء جب ’امریکی سائبر کمان‘ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، امریکی فوج نے کوئی مزید کمان تشکیل نہیں دی ہے۔
محکمہ دفاع کے پاس اس وقت 10 لڑاکا کمانیں موجود ہیں، جس کا ذمہ جغرافیائی حدود یا کسی خاص مشن پر محیط فوجی آپرینشز سر انجام دینا ہے۔
امریکی سینیٹ نے کمان کے پہلے سربراہ کے طور پر ایئر فورس جنرل، جان ریمنڈ کی نامزدگی کی توثیق کر دی ہے۔
کچھ اہلکار کمان کی تشکیل کو ایک علیحدہ ملٹری فورس کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو خلائی فوج کا درجہ حاصل کرنے کی جانب پہلا قدم ہے۔
پینس کے الفاظ میں ’’یونائٹڈ اسٹیٹس اسپیس فورس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہمارا ملک وسیع تر خلائی میدان میں اور زمین پر اپنے عوام، ہمارے مفادات اور ہمارے اقدار کے دفاع کی استعداد رکھتی ہو؛ ایسی ٹیکنالوجی کے ساتھ جو ہمارے عام دفاع کے لیے ضروری ہے، جو دور اور وسیع تر خلا تک رسائی کی مالک ہو‘‘۔
پینس نے کہا کہ مستقبل کی اسپیس فورس کو ابھی کانگریس کی جانب سے فنڈنگ اور اختیارات کی منظوری درکار ہے۔ لیکن، کہا کہ انھیں امید ہے کہ جلد از جلد منظوری مل جائے گی۔