تیونس: دہشت گرد حملہ، امریکہ کی شدید مذمت

جان کیری نے کہا ہے کہ اِس مشکل گھڑی میں مدد فراہم کرنے کے لیے، امریکہ تیونس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے؛ اور تیونس کو ایک محفوظ، خوشحال اور جمہوری ملک بنانے کے سلسلے میں، امریکہ حکومتِ تیونس کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے

امریکہ نے تیونس کے دارالحکومت کے ’نیشنل باردو میوزئم‘ پر ہونے والے ’دہشت گرد حملے‘ کی ’شدید ترین الفاظ میں مذمت‘ کی ہے، جس مہلک حملے میں 19 افراد ہلاک اور 19 ہلاک، جب کہ 20 سے زائد زخمی ہوئے۔

امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے ایک بیان میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

اِس ’پُر تشدد کارروائی‘ کے بعد مؤثر ’فوری جواب دینے پر‘، امریکی وزیر خارجہ نے تیونس کے حکام کو سراہا۔

ساتھ ہی، اُنھوں نے یرغمال بنائے گئے افراد کی امداد کرنے اور فوری طور پر امن و امان بحال کرنے پر، حکومتِ تیونس کی تعریف کی۔

جان کیری نے کہا کہ اِس مشکل گھڑی میں مدد فراہم کرنے کے لیے، امریکہ تیونس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے؛ اور تیونس کو ایک محفوظ، خوشحال اور جمہوری ملک بنانے کے سلسلے میں، امریکہ حکومتِ تیونس کی کوششوں کی مکمل مدد کرے گا۔

اِس سے قبل تیونس سے ایک بیان میں، وزیرِاعظم الحبیب الصید نے صحافیوں کو بتایا کہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دونوں حملہ آور مارے گئے ہیں، جب کہ عجائب گھر میں یرغمال بنائے جانے والے سیاحوں کو رہا کرانے کی کارروائی میں دو سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ تیونس کے وزیرِ اعظم کے مطابق، ہلاک ہونے والے غیر ملکی سیاحوں کا تعلق پولینڈ، اٹلی، جرمنی اور اسپین سے ہے۔