اس موقع پر شام کےحزب مخالف کے رہنما کی امریکی نائب صدر سے ملاقات بھی طے ہے جب کہ جو بائیڈن روس کے وزیرخارجہ اور براہیمی سے بھی ملیں گے۔
امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں جہاں بات چیت کا محور شام کا بحران ہو گا۔
ہفتہ کو جنوبی جرمنی میں ہونے والا اجلاس شام میں جاری خانہ جنگی کو روکنے کے لیے کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ رواں ہفتے کے اوائل میں شام میں حزب مخالف کے رہنما معاذ الخطیب نے صدر بشار الاسد کی حکومت سے مذاکرات پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔
میونخ کانفرنس میں خطیب کے علاوہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف اور اقوام متحدہ و عرب لیگ کے خصوصی نمائندہ برائے شام لخدار براہیمی سمیت دیگر حکام بھی شرکت کریں گے۔
اس موقع پر شام کےحزب مخالف کے رہنما کی امریکی نائب صدر سے ملاقات بھی طے ہے جب کہ جو بائیڈن روس کے وزیرخارجہ اور براہیمی سے بھی ملیں گے۔
میونخ کانفرنس اعلیٰ حکام کے غیر رسمی انداز میں پالیسی معاملات پر تبادلہ خیال کے لیے جانی جاتی ہے۔
شام میں مارچ 2011ء سے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف مسلح بغاوت جاری ہے اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس بدامنی کے دوران کم ازکم 60 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ہفتہ کو جنوبی جرمنی میں ہونے والا اجلاس شام میں جاری خانہ جنگی کو روکنے کے لیے کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ رواں ہفتے کے اوائل میں شام میں حزب مخالف کے رہنما معاذ الخطیب نے صدر بشار الاسد کی حکومت سے مذاکرات پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔
میونخ کانفرنس میں خطیب کے علاوہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف اور اقوام متحدہ و عرب لیگ کے خصوصی نمائندہ برائے شام لخدار براہیمی سمیت دیگر حکام بھی شرکت کریں گے۔
اس موقع پر شام کےحزب مخالف کے رہنما کی امریکی نائب صدر سے ملاقات بھی طے ہے جب کہ جو بائیڈن روس کے وزیرخارجہ اور براہیمی سے بھی ملیں گے۔
میونخ کانفرنس اعلیٰ حکام کے غیر رسمی انداز میں پالیسی معاملات پر تبادلہ خیال کے لیے جانی جاتی ہے۔
شام میں مارچ 2011ء سے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف مسلح بغاوت جاری ہے اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس بدامنی کے دوران کم ازکم 60 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔