عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے امریکی فوج کے سربراہ سے کہاہے کہ عراقی فوجی ملک میں سیکیورٹی برقرار رکھنے کے اہل ہیں، جب کہ ایک امریکی اخبار کا کہناہے کہ امریکہ عراق میں اپنی فوجی موجودگی قائم رکھناچاہتاہے۔
جمعرات کو دیر گئے عراقی وزیر اعظم کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے بغداد میں ایڈمرل مائیک ملن کو ملاقات کے دوران بتایا کہ عراقی فوجی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
طے شدہ منصوبے کے مطابق اس سال کے آخر تک امریکہ کو عراق سے اپنے تمام فوجی نکالنے ہیں۔ لیکن فوجی عہدے دار یہ کہہ چکے ہیں کہ عراقی حکومت کی درخواست پر وہ وہاں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھنے پر آمادہ ہیں۔
وال سٹریٹ جنرل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور عراقی عہدے دار فوجی انخلا ء کی ڈیڈ لائن گذر جانے کے بعد ملک میں تقریباً دس ہزار امریکی فوجی رکھنے پر بات چیت کررہے ہیں۔
جمعے کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق میں موجود امریکی عہدے داروں کا خیال ہے کہ معقول تعداد میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے عراق میں سیکیورٹی کی صورت حال بہتر بنانے اور ملک کو ایران کے بڑھتے ہوئے اثر سے محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔
اس وقت عراق میں 50 ہزار کے لگ بھگ امریکی فوجی موجود ہیں اور وہ زیادہ تر مشاورت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔