القاعدہ اور اُس کے دھڑے آج اور اگست کے اواخر تک کسی بھی وقت حملے کر سکتے ہیں: محکمہِ خارجہ
واشنگٹن —
امریکہ نے دنیا بھر میں اپنے شہریوں کےسفر سے متعلق انتباہ جاری کرتے ہوئے، القاعدہ کے دہشت گرد خطرے سے خبردار کیا ہے۔
محکمہ ِخارجہ نے جمعہ کے روز کہا کہ دہشت گردی کا امکان مشرق وسطیٰ اور شمال افریقہ میں زیادہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ جزیرہ نما عربستان سے ہو سکتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ القاعدہ اور اُس کے دھڑے اب اور اگست کےاواخر تک کسی بھی وقت حملے کر سکتے ہیں۔
یورپی یونین کے ترجمان، الیگزینڈر پولک نے جمعے کے دِن کہا کہ یورپی یونین ’اپنے امریکی ساجھے داروں سے رابطے میں ہے‘۔
اُنھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے پاس اب تک اپنے وفود کو لاحق کسی خطرے کا کوئی ثبوت موجود نہیں، اس کے باوجود وہ ’تمام ضروری احتیاطی تدابیر لے رہا ہے‘۔
یہ انتباہ امریکہ کی طرف سےآنے والے بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ سلامتی وجوہ کی بنا پر اتوار کو دنیا بھر میں امریکی سفارتخانے اور قونصل خانے بند رہیں گے۔
محکمہ ِخارجہ نے کہا تھا کہ جِن سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو بند رکھنے کے احکامات دیے گئے ہیں وہ عام طور پر اتوار کو کھلے رہتے ہیں۔
اِس میں مسلمان ملکوں کے سفارت خانے شامل ہیں، جہاں یہ عام طور پر اتوار سے جمعرات تک کھلے رہتے ہیں۔
خاتون ترجمان، میری ہارف نے اِس اقدام کو ’ایک احتیاطی تدبیر‘ قرار دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جائزہ لینے کے بعد، اِس تعطیل میں اضافہ بھی ممکن ہے۔
محکمہ ِخارجہ نے جمعہ کے روز کہا کہ دہشت گردی کا امکان مشرق وسطیٰ اور شمال افریقہ میں زیادہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ جزیرہ نما عربستان سے ہو سکتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ القاعدہ اور اُس کے دھڑے اب اور اگست کےاواخر تک کسی بھی وقت حملے کر سکتے ہیں۔
یورپی یونین کے ترجمان، الیگزینڈر پولک نے جمعے کے دِن کہا کہ یورپی یونین ’اپنے امریکی ساجھے داروں سے رابطے میں ہے‘۔
اُنھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے پاس اب تک اپنے وفود کو لاحق کسی خطرے کا کوئی ثبوت موجود نہیں، اس کے باوجود وہ ’تمام ضروری احتیاطی تدابیر لے رہا ہے‘۔
یہ انتباہ امریکہ کی طرف سےآنے والے بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ سلامتی وجوہ کی بنا پر اتوار کو دنیا بھر میں امریکی سفارتخانے اور قونصل خانے بند رہیں گے۔
محکمہ ِخارجہ نے کہا تھا کہ جِن سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو بند رکھنے کے احکامات دیے گئے ہیں وہ عام طور پر اتوار کو کھلے رہتے ہیں۔
اِس میں مسلمان ملکوں کے سفارت خانے شامل ہیں، جہاں یہ عام طور پر اتوار سے جمعرات تک کھلے رہتے ہیں۔
خاتون ترجمان، میری ہارف نے اِس اقدام کو ’ایک احتیاطی تدبیر‘ قرار دیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جائزہ لینے کے بعد، اِس تعطیل میں اضافہ بھی ممکن ہے۔