امریکی صدر براک اوباما اپنی کرسمس کی چھٹیاں مختصر کرکے ہوائی سے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں تاکہ ڈیڈ لائن سے پہلے کانگریس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرلیاجائے۔
سینیٹ کے اکثریتی لیڈر ہیری ریڈ نے کہاہے کہ بظاہر ایسا دکھائی دے رہاہے کہ امریکہ ’فسکل کلف‘ کے مسئلے پر قابو پالے گا جس کے تحت یکم جنوری سے ایک خود کار نظام کے تحت ٹیکسوں میں اضافہ اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیاں نافذ ہوجائیں گی۔
اب تک کی صورت حال کےمطابق ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز یکم جنوری سے مؤثر ہونے والے ’فسکل کلف‘ کو روکنے کے لیے کسی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
جمعرات کو سینیٹ میں اکثریت لیڈر ہیری ریڈ نے ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بینر پر الزام لگایا کہ انہیں کوئی معاہدہ کرنے کی بجائے اپنا عہدہ بچانے کی فکر ہے۔
امریکی صدر براک اوباما اپنی کرسمس کی چھٹیاں مختصر کرکے ہوائی سے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں تاکہ ڈیڈ لائن سے پہلے کانگریس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرلیاجائے۔
وہائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ صدر اوباما نے واشنگٹن کے لیے روانہ ہونے سے پہلے بدھ کے روز کانگریس کے چاروں راہنماؤں سے بات کی۔
بہت سے معاشی ماہرین کا کہناہے کہ پانچ کھرب ڈالر پرمشتمل ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں کاخودکار پروگرام امریکی معیشت کو ایک بار پھر کساد بازاری کی جانب دھکیل سکتا ہے۔
بدھ کے روز اسپیکر بنیر نے ایک بیان جاری کیا جس میں ڈیموکریٹک اکثریتی سینیٹ پر زور دیا گیا تھا کہ وہ ’ فسکل کلف‘ کے مؤثر ہونے سے پہلے بجٹ خسارہ کم کرنے کے ایک طویل مدتی پیکیج کی منظوری دے۔
معاہدے پر پہنچنے کی راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ صدر اوباما چارلاکھ ڈالر سالانہ سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والے گھرانوں کو ٹیکسوں میں رعایت دینا نہیں چاہتے جب کہ ری پبلیکن اس حد کو دس لاکھ ڈالر تک بڑھا نے پر زور دے رہے ہیں۔
اب تک کی صورت حال کےمطابق ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز یکم جنوری سے مؤثر ہونے والے ’فسکل کلف‘ کو روکنے کے لیے کسی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
جمعرات کو سینیٹ میں اکثریت لیڈر ہیری ریڈ نے ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بینر پر الزام لگایا کہ انہیں کوئی معاہدہ کرنے کی بجائے اپنا عہدہ بچانے کی فکر ہے۔
امریکی صدر براک اوباما اپنی کرسمس کی چھٹیاں مختصر کرکے ہوائی سے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں تاکہ ڈیڈ لائن سے پہلے کانگریس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرلیاجائے۔
وہائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ صدر اوباما نے واشنگٹن کے لیے روانہ ہونے سے پہلے بدھ کے روز کانگریس کے چاروں راہنماؤں سے بات کی۔
بہت سے معاشی ماہرین کا کہناہے کہ پانچ کھرب ڈالر پرمشتمل ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں کاخودکار پروگرام امریکی معیشت کو ایک بار پھر کساد بازاری کی جانب دھکیل سکتا ہے۔
بدھ کے روز اسپیکر بنیر نے ایک بیان جاری کیا جس میں ڈیموکریٹک اکثریتی سینیٹ پر زور دیا گیا تھا کہ وہ ’ فسکل کلف‘ کے مؤثر ہونے سے پہلے بجٹ خسارہ کم کرنے کے ایک طویل مدتی پیکیج کی منظوری دے۔
معاہدے پر پہنچنے کی راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ صدر اوباما چارلاکھ ڈالر سالانہ سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والے گھرانوں کو ٹیکسوں میں رعایت دینا نہیں چاہتے جب کہ ری پبلیکن اس حد کو دس لاکھ ڈالر تک بڑھا نے پر زور دے رہے ہیں۔