واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما اورکانگریس میں اُن کے سیاسی مخالفین سال کے آخری ایام کے دوران درپیش متنازعہ فیہ مالی مسائل سے نمٹنے کےلیے سمجھوتے کے کچھ قدر قریب دکھائی دے رہے ہیں۔
ابھی کوئی سمجھوتا ہوتا ہوا نہیں لگتا۔ تاہم، حکام کا کہنا ہے کہ ریپبلیکن کنٹرول والے ایوان ِنمائندگان کے اسپیکر جان بینر نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں صدر سے ملاقات کی۔
بینر نےپہلی بار ایسے امیر خاندانوں پر جِن کی سالانہ آمدن دس لاکھ ڈالر ہے، اُن کے ٹیکس میں اضافے اور ملک کےقرضے کی حد بڑھانے کی تجویز پر رضامندی کا اظہار کیا۔
مسٹر اوباما، جو گذشتہ ماہ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کے طور پر دوسری چار سالہ میعاد کے لیے صدر منتخب ہوئے ہیں، اُنھوں نے اپنی صدارتی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ اُن خاندانوں کے سالانہ ٹیکس میں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جِن کی آمدن ڈھائی لاکھ سالانہ سے زیادہ ہو، لیکن بینر کی پیش کش سے پتا چلتا ہے کہ اب بھی دونوں فریق کسی سمجھوتے پر پہنچ سکتے ہیں۔
مذاکرات میں پیش رفت کے امکان کے باوجود، طرفین کے درمیان اب بھی اِس بات پر قربت نظر نہیں آتی آیا وائٹ ہاؤس کی طرف سے اخراجات میں کٹوتی کے عمل کی کیا صورت ہو۔
مسٹر اوباما اگلے عشرے کے دوران 1.4ٹرلین ڈالر کے ٹیکس میں اضافے پر زور دے رہے ہیں، جب کہ اِس ضمن میں بینر نے ایک ٹرلین ڈالر کی پیش کش کی ہے۔
مسٹر اوباما کے ریپبلیکن مخالفین عمر رسیدہ غریب افراد کے لیے معروف حکومتی صحت کے پروگرام اور بڑی عمر والے امریکی پینشنروں کے لیے مختص رقوم میں مزید کٹوتیاں لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ابھی کوئی سمجھوتا ہوتا ہوا نہیں لگتا۔ تاہم، حکام کا کہنا ہے کہ ریپبلیکن کنٹرول والے ایوان ِنمائندگان کے اسپیکر جان بینر نے پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں صدر سے ملاقات کی۔
بینر نےپہلی بار ایسے امیر خاندانوں پر جِن کی سالانہ آمدن دس لاکھ ڈالر ہے، اُن کے ٹیکس میں اضافے اور ملک کےقرضے کی حد بڑھانے کی تجویز پر رضامندی کا اظہار کیا۔
مسٹر اوباما، جو گذشتہ ماہ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کے طور پر دوسری چار سالہ میعاد کے لیے صدر منتخب ہوئے ہیں، اُنھوں نے اپنی صدارتی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ اُن خاندانوں کے سالانہ ٹیکس میں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جِن کی آمدن ڈھائی لاکھ سالانہ سے زیادہ ہو، لیکن بینر کی پیش کش سے پتا چلتا ہے کہ اب بھی دونوں فریق کسی سمجھوتے پر پہنچ سکتے ہیں۔
مذاکرات میں پیش رفت کے امکان کے باوجود، طرفین کے درمیان اب بھی اِس بات پر قربت نظر نہیں آتی آیا وائٹ ہاؤس کی طرف سے اخراجات میں کٹوتی کے عمل کی کیا صورت ہو۔
مسٹر اوباما اگلے عشرے کے دوران 1.4ٹرلین ڈالر کے ٹیکس میں اضافے پر زور دے رہے ہیں، جب کہ اِس ضمن میں بینر نے ایک ٹرلین ڈالر کی پیش کش کی ہے۔
مسٹر اوباما کے ریپبلیکن مخالفین عمر رسیدہ غریب افراد کے لیے معروف حکومتی صحت کے پروگرام اور بڑی عمر والے امریکی پینشنروں کے لیے مختص رقوم میں مزید کٹوتیاں لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔