امریکہ میں ایسےتعلیمی ادارے بھی موجود ہیں جہاں امریکی شہریت حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کو کلاسیں فراہم کی جاتی ہیں کیونکہ نئے امریکیوں کو امیگریشن کے لیے انگریزی زبان اور امریکی تاریخ کا امتحان پاس کرنا پڑتاہے ۔لیکن ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہیں ان کلاسوں کے لیئےفیس کی ادائیگی میں دشواریوں کاسامنا ہوتا ہے۔ان کی مدد کے لیئے حکومت امیگریشن کے امتحان کی کلاسیں فراہم کرنے والے 70 سے زیادہ اداروں کو مالی مدد فراہم کررہی ہے
واشنگٹن سے باہر واقع ایک ادارے میں آئے ہوتے تمام افراد وہ سب سیکھ رہے ہیں جو ایک امریکی شہری بننے کے لیے ضروری ہے۔ اس کلاس کی فیس ایک سو ڈالر ہے جس کی ادائیگی بہت سے لوگوں کے لیے مشکل ہے۔
ایلسی وین ٹورا کا تعلق ایل سلواڈور سے ہے وہ کہتی ہیں کہ میں تنہا ماں ہوں اور اپنی والدہ کی بھی کفالت کرتی ہوں۔
مگر حکومت کی مدد سے شروع کیے گئے اس پروگرام کی وجہ سے اب بہت سی کلاسیں مفت حاصل کی جا سکتی ہیں۔
مونٹگمری کالج کی ڈونا کینرنی سیٹیزن شپ کلاسوں میں زیادہ طالب علموں کی شمولیت کی توقع کر رہی ہیں۔ گذشتہ برس 13اداروں کو اس کلاسوں میں مدد کے لیے تقریبا دس لاکھ ڈالر ادا کیے گئے۔ ان کلاسوں میں انگریزی، تاریخ اور حکومت کے امور کے بارے میں پڑھایا جاتا ہے۔
ایلے جاندرو ، امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز کے ڈائریکٹر ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم امریکی شہریت حاصل کرنے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
اس قسم کی کلاسیں ایلسی وین ٹورا جیسے دیگر افراد کے لیے بڑی فائدہ مند ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ میں اس ملک میں دوسروں کی طرح کے حقوق چاہتی ہوں۔
اور ایک دن یہ اس کلاس میں شریک سب لوگ ایک تقریب میں دیگر افراد کی طرح کھڑے ہو کر حلف اٹھانے کے بعد امریکہ کے قانونی شہری بن جائیں گے۔