امریکہ میں جاری کرونا بحران کے دوران گزشتہ ہفتے مزید 12 لاکھ شہریوں نے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں دیں۔
امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جمعرات کو جاری کیے گئے اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کے دوران یہ مسلسل 20 واں ہفتہ ہے کہ 10 لاکھ سے زائد امریکی شہریوں کو حکومتی امداد حاصل کرنے کی راہ اپنانا پڑی۔
اس سے پچھلے ہفتے کے دوران بے روزگاری الاؤنس کے لیے حکومت سے رجوع کرنے والے افراد کی تعداد اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں دو لاکھ 49 ہزار کم تھی۔
تعداد میں اس کمی کا تعلق ممکنہ طور پر وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ہفتے مہیا کی گئی اضافی رقم سے تھا۔
گزشتہ ہفتے تک امریکہ کی وفاقی حکومت بے روزگار ہونے والے ہر فرد کو ریاستوں کی طرف سے دیے گئے الاؤنس کے علاوہ ہر ہفتے 600 ڈالر کی اضافی امداد فراہم کر رہی تھی۔
لیکن جولائی کے اختتام پر وفاقی امداد فراہم کرنے کی معیاد ختم ہو گئی ہے۔ اب جب کہ امریکہ کی کئی ریاستوں میں کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ اور کانگرس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما ایک نئے ریلیف پیکج پر مذاکرات کر رہے ہیں۔
ابھی تک اس بات پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا کہ نئے پیکج کے تحت بے روزگار افراد کو کب تک اور کتنی وفاقی امداد فراہم کی جائے گی۔
برسر اقتدار ری پبلیکن پارٹی نے تجویز کیا ہے کہ بے روزگاروں کے لیے ہفتہ وار اضافی امداد کم کر کے اسے 200 ڈالر کر دیا جائے۔ اور بعد ازاں اسے بے روزگار ہونے والے افراد کی تنخواہوں کے 70 فی صد کے مساوی مقرر کیا جائے۔
دوسری جانب حزب اختلاف کے ڈیموکریٹک رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس ہفتہ وار امداد کو پہلے پیکج کی طرح 600 ڈالر پر برقرار رکھا جائے۔ اور موجودہ صورت حال کے پیش نظر اس سلسلہ کو اس سال کے آخر تک جاری رکھا جائے۔