امریکی محکمہٴ دفاع کا کہنا ہے کہ وِکی لیکز کی طرف سے خفیہ فوجی دستاویزات کی اگلی اشاعت پہلے سےبھی زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
پینٹگان کے ایک ترجمان، کرنل ڈیوڈ لَپان نے جمعے کے روز کہا کہ اِس بارے میں تشویش پائی جاتی ہے کہ ویب سائٹ افشا ہونے والے اضافی مواد چھاپنے کی تیاری کر رہا ہے۔
وِکی لیکز کے بانی جولیان اَسنگے نے کہا ہے کہ وہ یقیناًٍٍ افغانستان جنگ سے متعلق پینٹگان کی افشاہونے والی باقی دستاویزات کو بھی چھاپیں گے۔ لیکن اُنھوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب ایسا کریں گے۔
وائٹ ہاؤس ترجمان رابرٹ گِبز نے جمعے کے دِن کہا کہ سارے کا سارا مواد پریشانی کا باعث ہے۔
وِکی لیکز نے پہلے ہی 70000سے زائد دستاویزات چھاپے ہیں اور کہا ہے کہ اُس کے پاس تقریباً 15000مزید دستاویزات موجود ہیں۔
پینٹگان نے وِکی لیکز سے کہا ہے کہ اُس کےاِس عمل کی بنا پر امریکی فوجیوں اور افغان شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئی ہیں اور ممکنہ طور پر طالبان کے خلاف فوجی کارروئیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
لیکن وِکی لیکز، دستاویزات لوٹانے اور اُس کے پاس موجودخفیہ اطلاعات کی فائلوں کو حذف کرنےسے متعلق پینٹگان کے مطالبے کو ماننے سے انکار کر رہا ہے۔