اُنھوں نے اتوار کے روز اسلام آباد میں ہونے والے ’اسٹریٹ سیٹس‘ میں کویت کے کھلاڑی عبداللہ المیزان کو گیارہ نو، گیارہ تین اور گیارہ آٹھ سے شکست دی
واشنگٹن —
چودہ برسوں میں پہلی بار پاکستان کے لیے ’ایشین انڈیویڈیول چیمپین شپ‘ کا ٹائیٹل جیتنے والے عامر اطلس خان نے کہا ہے کہ اُن کی نگاہیں اب عالمی چمپیئن بننے پر مرکوز ہیں۔
’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ، ’ میں نے یہ ٹائیٹل اپنے ملک کے لیے جیتا ہے، اور اِس کے لیے میں نے کافی محنت کی تھی‘۔
عامر نے اتوار کے روز اسلام آباد میں ہونے والے ’اسٹریٹ سیٹس‘ میں کویت کے کھلاڑی عبداللہ المیزان کو گیارہ نو، گیارہ تین اور گیارہ آٹھ سے شکست دی۔
عامر اطلس خان نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، اور کہا کہ اسکواش کھیل کے فروغ کے لیے ’منصوبہ بندی اور سرپرستی‘ کی ضرورت ہے۔
عامر کا کہنا تھا کہ یہ سب اُن کے کوچ، اطلس خان، جو اُن کے والد بھی ہیں، کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج وہ اِس مقام پر ہیں ۔
عامر اطلس نے کہا کہ اُنہوں نے اپنے چچا اور اسکواش کے مایہ ناز عالمی کھلاڑی، جان شیر خان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
پاکستان نے آخری بار 1998ء میں ایشین انڈیویڈیول ٹائٹل جیتا تھا۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ، ’ میں نے یہ ٹائیٹل اپنے ملک کے لیے جیتا ہے، اور اِس کے لیے میں نے کافی محنت کی تھی‘۔
عامر نے اتوار کے روز اسلام آباد میں ہونے والے ’اسٹریٹ سیٹس‘ میں کویت کے کھلاڑی عبداللہ المیزان کو گیارہ نو، گیارہ تین اور گیارہ آٹھ سے شکست دی۔
عامر اطلس خان نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، اور کہا کہ اسکواش کھیل کے فروغ کے لیے ’منصوبہ بندی اور سرپرستی‘ کی ضرورت ہے۔
عامر کا کہنا تھا کہ یہ سب اُن کے کوچ، اطلس خان، جو اُن کے والد بھی ہیں، کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج وہ اِس مقام پر ہیں ۔
عامر اطلس نے کہا کہ اُنہوں نے اپنے چچا اور اسکواش کے مایہ ناز عالمی کھلاڑی، جان شیر خان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
پاکستان نے آخری بار 1998ء میں ایشین انڈیویڈیول ٹائٹل جیتا تھا۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5