برطانوی خیراتی اداروں نے ایک جائزہ رپورٹ''واکنگ ورکس '' کے نام سے پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کے سست معمولات زندگی میں اگر چلنا شامل ہو جائے تو سالانہ ہزاروں زندگیوں بچ سکتی ہیں۔
لندن —
ایک جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ، چلنا نہ صرف ہمیں صحت مند رکھتا ہے بلکہ ہماری زندگی بھی بچاتا ہے، برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیدل چلنا دائمی امراض کے خطرے کو کم کرتا ہے اور ہمیں قبل ازوقت موت کے منہ میں جانے سے بچا سکتا ہے۔
برطانوی خیراتی اداروں نے ایک جائزہ رپورٹ ''واکنگ ورکس '' کے نام سے پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کے سست معمولات زندگی میں اگر چلنا شامل ہو جائے تو سالانہ ہزاروں زندگیوں بچ سکتی ہیں۔
'رامبلرز واکنگ چئیریٹی اور' میکملن کینسر سپورٹ' نامی برطانوی خیراتی اداروں نے اپنی رپورٹ میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ چلنا جو ایک آزاد سرگرمی ہے لوگوں کے صحت کے مسائل میں بڑی تبدیلی لا سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جسمانی طور پر فعال ہونے سے نہ صرف دل کے امراض اور دل کے دورے کےخطرے کو کم کیا جا سکتا ہے بلکہ محض چلنے کی عادت ذیابیطس ٹائپ 2، الزائمر اور سرطان جیسی دائمی بیماریوں پر بھی مثبت نتائج مرتب کر سکتی ہے۔
برطانوی محکمہ صحت سے وابستہ میڈیکل افسران کی جانب سے اعتدال پسند جسمانی سرگرمی کے طور پر ہفتے میں 150 منٹ یا ہر روز 21 منٹ چلنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے لیکن بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں رہنے والے ہر تین میں سے ایک فرد ہفتے میں با مشکل 30 منٹ پیدل چلتا ہے ۔
حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ہر شخص محکمہ صحت کی دی گئی ہدایات کے مطابق ہفتے میں 150 منٹ ورزش کے خیال سے چلے تو ہر سال تقریبا 37 ہزار جانوں کو جو موذی امراض کی وجہ سے جلد موت میں چلی جاتی ہیں بچایا جا سکتا ہے
.
اسی طرح تقریبا 3 لاکھ ذیا بیطس کے کیسسز میں کمی لانا ممکن ہو سکتا ہے جبکہ ایسے مریضوں کی سالانہ تعداد میں 12 ہزار تک کمی لائی جا سکتی ہے جوکورونری ہارٹ ایٹک یا دل کے دورے کی صورت میں ہنگامی علاج کے لیے اسپتال لائے جاتے ہیں۔
.
اسی طرح تقریبا 3 لاکھ ذیا بیطس کے کیسسز میں کمی لانا ممکن ہو سکتا ہے جبکہ ایسے مریضوں کی سالانہ تعداد میں 12 ہزار تک کمی لائی جا سکتی ہے جوکورونری ہارٹ ایٹک یا دل کے دورے کی صورت میں ہنگامی علاج کے لیے اسپتال لائے جاتے ہیں۔
ماہرین نے کہا کہ غیر فعال رہنے کی عادت زندگی کے تین سے پانچ سال کم کر سکتی ہے یا پھر اسی عادت کی بدولت کورونری ہارٹ کی بیماری، کینسر یا اسٹروک کا خطرہ 25 سے 50 فیصد تک بڑھ سکتا ہے جیسا کہ برطانیہ میں ہر سال 17 فیصد لوگ اپنے غیر فعال طرز زندگی کی وجہ سے قبل از وقت موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
یہ دونوں خیراتی ادارے صحت کے حوالے سے ایک پروگرام 'واکنگ فار لائف' چلا رہے ہیں جس میں لوگوں کو اپنے پیروں پر چلنے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔
رامبلرز کے چیف ایگزیکیٹیو بینڈیکٹ ساوتھ ورتھ نے کہا کہ ''ہم غیر فعال رہنے سے متعلق ایک بحران کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اس کا سادہ سا حل موجود ہے ۔''