دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بگاڑ اُس وقت آیا جب سنہ 2010میں اسرائیل نے غزہ جانے والے ترکی کے ایک امدادی بحری جہاز کو پکڑ لیا تھا، جہاں حماس کی شدت پسند قیادت موجود تھی اور علاقے کی ناکہ بندی کی گئی تھی
واشنگٹن —
ترکی کا کہنا ہے کہ اُس کے سفارتی اہل کاروں نے اسرائیلی سفارت کاروں کے ساتھ بات چیت میں تعلقات بحال کرنے کے ضمن میں پیش رفت حاصل کر لی ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے جمعے کو بتایا کہ لندن میں جمعرات کو حکام نے اس بات سے اتفاق کیا کہ آئندہ ملاقات میں سمجھوتے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔
تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا، جب کہ وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ضمن میں پیش رفت ’’بہت جلد‘‘ سامنے آئے گی۔
دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بگاڑ اُس وقت آیا جب سنہ 2010میں اسرائیل نے غزہ جانے والے ترکی کے ایک امدادی بحری جہاز کو پکڑ لیا تھا، جہاں حماس کی شدت پسند قیادت موجود تھی اور علاقے کی ناکہ بندی کی گئی تھی۔
یہ واقعہ 2010ء میں ہوا جس میں 10 ترک سرگرم کارکن ہلاک ہوئے، جس پر ترکی نے نہ صرف معاوضہ بلکہ فلسطینی علاقے کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔