اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے اتوار کو اس فلسطینی شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جس نے مغربی کنارے میں کھڑے اسرائیلی افراد پر کار چڑھا کر تین افراد کو زخمی کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق دو زخمی افراد اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اکتوبر کے اوائل میں اسرائیلی اور فلسطینی علاقوں میں شروع ہونے والے پرتشدد واقعات کے سلسلے کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔
ان واقعات کی وجہ ان افواہوں کو قرار دیا جا رہا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل مشرقی یروشیلم میں مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے یکساں طور پر مقدس مقامات کو کنٹرول کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایسے واقعات میں اب تک 11 اسرائیلی اور 73 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر فلسطینی، عام اسرائیلی شہریوں، پولیس یا فوجیوں کو چاقو یا گولی مارنے کی کوشش کے دورن ہلاک ہوئے۔
اسرائیل تواتر کے ساتھ مقدس مقامات کے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کر چکا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ فلسطینی رہنما نوجوانوں کو تشدد پر اکسا رہے ہیں۔
فلسطینی عہدیدار عالمی فوجداری عدالت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ "اسرائیل کے جنگی جرائم" اور عام شہریوں کے خلاف طاقت کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے الزامات کی تفتیش کرے۔ اسرائیل ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔