سعودی عرب میں قابل خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد کے تحت دو اعلی تعلیم یافتہ خواتین کو مسجد الحرام اور مسجدِ نبوی کے امور دیکھنے والی جنرل پریزیڈنسی میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی خاتوں کو ریاست کے سب سے اعلیٰ مذہبی ادارے کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہو۔
خواتین کی ان اہم عہدوں پر تعیناتی جنرل پریزیڈنسی کے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والی 20 خواتین کو پریزیڈنسی کے اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے گا۔
سعودی اشاعتی ادارے 'عرب نیوز' کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے دو مقدس مقامات مسجد الحرام اور مسجدِ نبوی کے امور دیکھنے والی جنرل پریزیڈنسی کے صدر شیخ عبدالرحمٰن السدیس نے اتوار کو ڈاکٹر العنود العبود اور ڈاکٹر فاطمۃ الرشود کو بطور معاون تعینات کیا ہے۔
SEE ALSO: سعودی عرب: مساجد میں لاؤڈ اسپیکرز کی آواز کم کرنے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟مذہبی اداروں میں سینئر عہدوں پر خواتین کی تعیناتی سعودی وژن 2030 کا حصہ ہے تاکہ دونوں مساجد میں زائرین کی خدمات میں خواتین کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے۔
عرب نشریاتی ادارے 'العربیہ' نے رپورٹ کیا ہے کہ ادارے نے اپنے عہدوں اور محکموں میں تنظیمِ نو کا بھی اعلان کیا ہے، جس میں صدر کے چار معاونین، پریزیڈنسی کے متعدد مشیران اور کئی اسسٹنٹ ایجنٹس شامل ہیں۔
ڈاکٹر فاطمۃ الرشود کو خواتین کے امور کے لیے صدر کی معاون اور جنرل پریزیڈنٹ کی مشیر تعینات کیا گیا ہے جب کہ ڈاکٹر العنود العبود کو خواتین کی ترقی کے امور کے لیے صدر کی معاون تعینات کیا گیا ہے۔
پریزیڈنسی کی جانب سے یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ وہ دونوں مساجد میں خواتین کے استقبالیہ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے 'حیاک' کے نام سے تربیتی پروگرام متعارف کروانے کے بعد 320 سعودی خواتین ملازمین کو تربیت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
SEE ALSO: سعودی عرب: آبِ زم زم کی تقسیم کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمالعرب نیوز کے مطابق پریزیڈنسی میں دیگر اہم عہدوں پر ڈاکٹر کامیلیا الدادی کو خواتین کے انتظامی اور خدمات کے امور کا اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری، ڈاکٹر ابتہاب الجید کو لائبریریز اینڈ سائنٹیفک ریسرچ کی نائب صدر اور ڈاکٹر نورہ التوابی کو سائنٹیفک، انٹیلکچوئل اور خواتین کی رہنمائی کے امور کی نائب صدر تعینات کیا گیا ہے۔
الدادی نے عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ نئی ساختی تبدیلیاں انتظامیہ کی کامیابی اور ترقی میں معاون ثابت ہو گی۔
ان کے بقول 'جب دونوں مساجد کی بات آتی ہے تو ذمہ داری دو گنی ہو جاتی ہے کیوں کہ یہ لاکھوں مسلمانوں کی منزل ہے اور انہیں خدمات فراہم کرنا ایک بڑے اعزاز کی بات ہے جو ہر کوئی حاصل کرنا چاہتا ہے۔'
واضح رہے کہ اس سے قبل مسجد الحرام میں خواتین اہلکاروں کو سیکیورٹی پر بھی تعینات کیا گیا تھا۔
اس خبر میں شامل بیشتر معلومات عرب ذرائع ابلاغ 'عرب نیوز' اور 'العربیہ' سے لی گئی ہیں۔