چوڑی دار اور پلازوز ہی سب سے زیادہ فروخت ہورہے ہیں جن کو خریدنے والی سب سے زیادہ نوجوان لڑکیاں ہیں جبکہ اس میں رنگوں کا بھی کوئی میچ نہیں ایک پلازوز کو آپ مختلف رنگوں شرٹس کے ساتھ پہن سکتے ہیں۔
ایک وقت تھا کہ چوڑی دار اور غرارے اسٹائل والے ڈھیلے پاجامے نانیاں اور دادیاں پہنا کرتی تھیں۔ برزگ خواتین کا چوڑی دار ور غرارے اسٹائل کے ڈھیلے ڈھالے پاجامے پہننا 'خاندانی' روایات کا حصہ سمجھا جاتا تھا مگر آج کل ان پاجاموں کو نئے نام دے کر جدید فیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
یہی چوڑی دار پاجامے آجکل ٹائٹس اور غرارہ اسٹائل والے ڈھیلے ٹراوزرز ’پلازوز‘ کے نام سے خواتین اورلڑکیوں میں نہایت مقبول ہو رہے ہیں۔
جیسے جیسے وقت آگے کی جانب گامزن ہے ویسے ویسے لائف اسٹائل میں تبدیلیاں بھی وقت کی ضرورت بن گئی ہیں۔ لائف اسٹائل میں جدت آئے اور خواتین کے فیشن تبدیل نہ ہوں یہ تو ہو ہی نہیں سکتا۔
دوپٹہ قمیض کے ساتھ شلواروں کا فیشن اب پرانا یعنی 'اولڈ فیشن' بن گیا ہے۔ لانگ شرٹز ہو یا شارٹ، پلازوز کا فیشن ہی 'ان' ہے۔ لانگ شرٹ کے ساتھ چوڑی دار پاجامے اور لانگ اور شارٹ دونوں اسٹائلز کی شرٹز کے ساتھ ڈھیلے لمبے ٹراوزرز خواتین اور لڑکیوں میں فیشن 'ٹرینڈ' بن گئے ہیں۔ اسی طرح شہر کی مارکیٹوں میں بھی مختلف رنگوں اور دیدہ زیب ڈیزائنوں والے تیار 'پلازوز' اور چوڑی دار پاجامے فروخت ہو رہے ہیں۔
کراچی کی رہائشی ناظرہ ایک نجی آفس میں کام کرتی ہیں، وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں ناظرہ کہتی ہیں کہ، ’جب بات فیشن اور ٹرینڈ کی آتی ہے تو کپڑے خریدنے سے پہلے یہی دیکھا جاتا ہے کہ کیا فیشن میں 'ان' ہے۔
چوڑی دار پاجامے آجکل لانگ شرٹس کےساتھ زیادہ چل رہے ہیں اور پلازوز کا فیشن بھی ہے۔ وہی بات ہے کہ اگر آپکو کوئی چیز ویسے نہیں پسند تو آخر فیشن چل رہا ہے تو وہی چیز لڑکیاں اپناتی ہیں، آفس جانے والی نوجوان لڑکیوں میں لانگ شرٹس کے ساتھ چوڑی دار پاجامے اور پلازوز چل رہے ہیں۔ پلازوز زیادہ تر تقریبات میں اچھے لگتے ہیں پلازوز میں سب سے زیادہ پرنٹڈ اور بلاک پرنٹڈ پلازوز سادی شرٹس کے ساتھ ایک نیا لک دیتے ہیں۔
کراچی کے مشہور طارق روڈ مارکیٹ کے دکاندار نے وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں بتایا کہ، ’شروع شروع میں سفید شلواروں کا فیشن ہوا کرتا تھا جو تیار فروخت ہوتی تھیں جنہیں ہر رنگ اور اسٹائل کی قمیضوں کےساتھ پہنا جاتا پھر بڑے بڑے پائنچوں والی شلواروں کا فیشن آیا تو لڑکیاں وہ پہننے لگیں مگر اب تو چوڑی دار اور پلازوز ہی سب سے زیادہ فروخت ہو رہے ہیں جن کو خریدنےوالی سب سے زیادہ نوجوان لڑکیاں ہیں جبکہ اس میں رنگوں کا بھی کوئی میچ نہیں ایک پلازو کو آپ مختلف رنگوں شرٹس کے ساتھ پہن سکتے ہیں۔
درزیوں کا کہنا ہے کہ خواتین جو بھی سوٹ سلوانے آتی ہیں وہ یا تو چوڑی دار سلواتی ہیں یا پھر پلازو، یہی آجکل زیادہ چل رہے ہیں جسمیں سادہ اور پرنٹڈ پلازو لانگ شرٹ اور شارٹ شرٹ کے ساتھ پہنےجارہے ہیں جسمیں نوجوان لڑکیوں سمیت اچھی عمر والی خواتین بھی شلوار سلوانے کے بجائے انھی پاجاموں کا آرڈر دیتی ہیں۔
ایک درزی کا کہنا تھا کہ، ’آجکل خواتین یہ نہیں دیکھتیں کہ ان کے قد اور جسامت کے حساب سے کیا چیز ان پر سوٹ کرے گی بس فیشن کاپی کیا جا رہا ہے۔ دوسری خواتین کی دیکھا دیکھی فیشن کو اپنا لیتی ہیں۔ جبکہ گھریلو خواتین ہوں یا فیشن ایبل لڑکیاں سب میں ٹراوزرز ہی زیادہ پہنے جارہے ہیں کیونکہ یہ فیشن میں ہیں‘۔
یہی چوڑی دار پاجامے آجکل ٹائٹس اور غرارہ اسٹائل والے ڈھیلے ٹراوزرز ’پلازوز‘ کے نام سے خواتین اورلڑکیوں میں نہایت مقبول ہو رہے ہیں۔
جیسے جیسے وقت آگے کی جانب گامزن ہے ویسے ویسے لائف اسٹائل میں تبدیلیاں بھی وقت کی ضرورت بن گئی ہیں۔ لائف اسٹائل میں جدت آئے اور خواتین کے فیشن تبدیل نہ ہوں یہ تو ہو ہی نہیں سکتا۔
دوپٹہ قمیض کے ساتھ شلواروں کا فیشن اب پرانا یعنی 'اولڈ فیشن' بن گیا ہے۔ لانگ شرٹز ہو یا شارٹ، پلازوز کا فیشن ہی 'ان' ہے۔ لانگ شرٹ کے ساتھ چوڑی دار پاجامے اور لانگ اور شارٹ دونوں اسٹائلز کی شرٹز کے ساتھ ڈھیلے لمبے ٹراوزرز خواتین اور لڑکیوں میں فیشن 'ٹرینڈ' بن گئے ہیں۔ اسی طرح شہر کی مارکیٹوں میں بھی مختلف رنگوں اور دیدہ زیب ڈیزائنوں والے تیار 'پلازوز' اور چوڑی دار پاجامے فروخت ہو رہے ہیں۔
کراچی کی رہائشی ناظرہ ایک نجی آفس میں کام کرتی ہیں، وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں ناظرہ کہتی ہیں کہ، ’جب بات فیشن اور ٹرینڈ کی آتی ہے تو کپڑے خریدنے سے پہلے یہی دیکھا جاتا ہے کہ کیا فیشن میں 'ان' ہے۔
چوڑی دار پاجامے آجکل لانگ شرٹس کےساتھ زیادہ چل رہے ہیں اور پلازوز کا فیشن بھی ہے۔ وہی بات ہے کہ اگر آپکو کوئی چیز ویسے نہیں پسند تو آخر فیشن چل رہا ہے تو وہی چیز لڑکیاں اپناتی ہیں، آفس جانے والی نوجوان لڑکیوں میں لانگ شرٹس کے ساتھ چوڑی دار پاجامے اور پلازوز چل رہے ہیں۔ پلازوز زیادہ تر تقریبات میں اچھے لگتے ہیں پلازوز میں سب سے زیادہ پرنٹڈ اور بلاک پرنٹڈ پلازوز سادی شرٹس کے ساتھ ایک نیا لک دیتے ہیں۔
کراچی کے مشہور طارق روڈ مارکیٹ کے دکاندار نے وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو میں بتایا کہ، ’شروع شروع میں سفید شلواروں کا فیشن ہوا کرتا تھا جو تیار فروخت ہوتی تھیں جنہیں ہر رنگ اور اسٹائل کی قمیضوں کےساتھ پہنا جاتا پھر بڑے بڑے پائنچوں والی شلواروں کا فیشن آیا تو لڑکیاں وہ پہننے لگیں مگر اب تو چوڑی دار اور پلازوز ہی سب سے زیادہ فروخت ہو رہے ہیں جن کو خریدنےوالی سب سے زیادہ نوجوان لڑکیاں ہیں جبکہ اس میں رنگوں کا بھی کوئی میچ نہیں ایک پلازو کو آپ مختلف رنگوں شرٹس کے ساتھ پہن سکتے ہیں۔
درزیوں کا کہنا ہے کہ خواتین جو بھی سوٹ سلوانے آتی ہیں وہ یا تو چوڑی دار سلواتی ہیں یا پھر پلازو، یہی آجکل زیادہ چل رہے ہیں جسمیں سادہ اور پرنٹڈ پلازو لانگ شرٹ اور شارٹ شرٹ کے ساتھ پہنےجارہے ہیں جسمیں نوجوان لڑکیوں سمیت اچھی عمر والی خواتین بھی شلوار سلوانے کے بجائے انھی پاجاموں کا آرڈر دیتی ہیں۔
ایک درزی کا کہنا تھا کہ، ’آجکل خواتین یہ نہیں دیکھتیں کہ ان کے قد اور جسامت کے حساب سے کیا چیز ان پر سوٹ کرے گی بس فیشن کاپی کیا جا رہا ہے۔ دوسری خواتین کی دیکھا دیکھی فیشن کو اپنا لیتی ہیں۔ جبکہ گھریلو خواتین ہوں یا فیشن ایبل لڑکیاں سب میں ٹراوزرز ہی زیادہ پہنے جارہے ہیں کیونکہ یہ فیشن میں ہیں‘۔