بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے امریکہ اور یورپی معیشتوں کے مستقبل کےبارے ان خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنی توقعات میں کمی کردی ہے کہ یورپ سرکاری قرضوں کے بحران کو حل نہیں کرپائے گا۔
منگل کے روز آئی ایم ایف نے کہا کہ موجودہ اور اگلے سال کے دوران عالمی معیشت چار فی صد کی شرح سے ترقی کرے گی ۔ اس اضافے کی ایک بڑی وجہ چین، بھارت اور برازیل کی معیشتوں کا پھیلاؤ ہے۔
لیکن عالمی ادارے نے امریکہ اور یورو استعمال کرنے والے 17 یورپی ممالک کی معیشتوں کی ایک مایوس کن تصویر پیش کی ہے۔
عالمی سطح پر فنڈز مہیا کرنے والے ادارے کی پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ اس سال امریکی معیشت ، جس کاشمار دنیا کی سب سے معاشی قوت کے طور پر کیا جاتاہے، صرف ڈیڑھ فی صد کی شرح سے بڑھے گی اور اگلے سال یہ اضافہ صرف 1.8 فی صد تک محدود رہے گا۔جب کہ اس سے قبل جون میں آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ 2012ء میں امریکی معیشت ڈھائی فی صد کی رفتار سے بڑھے گی۔
آئی ایم ایف نے یورو زون کی معیشت کے لیے بھی اپنی پیش گوئی کی سطح گھٹا دی ہےجس کی وجہ اس کے یہ خدشات ہیں کہ یونان اپنے بین الاقوامی قرضے ادا نہیں کرپائے گا جس کے اثرات پوری یورپی معیشت پر مرتب ہوں گے۔
عالمی مالیاتی ادارے کا کہناہے کہ اس سال یورپی معیشت میں صرف 1.6فی صد اضافہ ہوگا اور اگلے سال یہ رفتار مزید گھٹ کر 1.1 فی صد پر آجائے گی۔جب کہ جون میں آئی ایم ایف نے یورپی معیشت کی افزائش کے بارے میں اس سے بہتر پیش گوئی کی تھی۔