بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ کے اہم میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 62 رنز کے مارجن سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
بنگلورو میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹ پر 367 رنز بنائے جس کے جواب میں گرین شرٹس 305 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
آسٹریلوی اننگز کی خاص بات ان کے اووپنرز ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش کی 259 رنز کی شراکت تھی جو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی دسویں سب سے بڑی شراکت ہے۔
پوائنٹس ٹیبپل پر پاکستان ٹیم مسلسل دوسری شکست کے بعد چوتھی سے پانچویں پوزیشن پر چلی گئی ہے۔
ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کی جانب سے سب سے بڑی اوپننگ شراکت کا ریکارڈ 284 رنز ہے جو 2017 میں ایڈیلیڈ کے مقام پر ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ نے بنائی۔
تاہم اس میچ میں اووپنرز کی کارکردگی ورلڈ کپ مقابلوں میں آسٹریلیا کی پاکستان کے خلاف بہترین کارکردگی ہے۔
ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش کی چوکوں اور چھکوں کی بارش
ورلڈ کپ میں ٹاپ چار ٹیموں میں جگہ بنانے کے لیے آسٹریلیا کو پاکستان کے خلاف اچھی کارکردگی دکھانا تھی۔ اسی لیے جب ان کے کپتان کو پاکستانی قائد بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کی دعوت دی تو انہوں نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
میچ کے پانچویں اوور میں اسامہ میر نے شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ڈیوڈ وارنر کا بظاہر آسان کیچ گرا کر آسٹریلوی بلے باز کو ایک چانس دیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
دس رنز پر موقع ملنے والے وارنر نے مچل مارش کے ساتھ اسکور میں تیزی سے اضافہ کیا اور وکٹوں کے چاروں جانب اسٹروکس مارے۔ دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 33 اوورز میں 259 رنز جوڑے جو کہ پاکستان کے خلاف ان کا پہلی وکٹ کے لیے نیا ریکارڈ ہے۔
34ویں اوور جب مچل مارش 121 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ان کی واپسی کے ساتھ ہی یہ شراکت بھی ختم ہو گئی۔ انہوں نے 108 گیندوں کا سامنا کیا اور نو چھکوں کے ساتھ ساتھ دس چوکے بھی لگائے۔
مارش کے آؤٹ ہونے کے بعد وکٹیں گرنے کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔ لیکن ڈیوڈ وارنر نے پیش قدمی جاری رکھی اور 124 گیندوں پر 163 رنز اسکور کیے۔
ان کی اننگز میں نو چھکے اور 14 چوکے شامل تھے، ان کی یہ سینچری ون ڈے کریئر کی 21ویں جب کہ ورلڈ کپ مقابلوں میں ان کی پانچویں سینچری ہے۔
اس سینچری کے ساتھ ہی ڈیوڈ وارنر ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سینچری بنانے والے کھلاڑیوں میں روہت شرما اور سچن ٹنڈولکر کے بعد تیسرے نمبر پر آ گئے۔
یہ ڈیوڈ وارنر کی پاکستان کے خلاف مسلسل چار اننگز میں چوتھی سینچری بھی ہے۔ جنوری 2017 میں مسلسل دو اننگز میں دو سینچریاں بنانے والے ڈیوڈ وارنر نے 2019 کے ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کے خلاف سینچری بنائی تھی۔
پاکستانی بالرز اور فیلڈرز کی کارکردگی مایوس کن رہی
اس میچ میں پاکستان کے تمام بالرز ہی بجھے بجھے نظر آئے، شاداب خان کی جگہ ٹیم میں شامل ہونے والے اسامہ میر نے نو اوورز میں 82 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔
شاہین شاہ آفریدی پاکستان کی جانب سے سب سے کامیاب بالر رہے، انہوں نے 54 رنز کے عوض پانچ کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیجا۔ لیکن فیلڈرز نے نہ ان کا ساتھ دیا۔
حارث رؤف نے بھی تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ لیکن اس کے لیے انہوں نے 8 اوورز میں 83 رنز دیے۔ ان کے پہلے اوور میں آسٹریلوی اووپنرز نے 24 رنز بنائے تھے۔
حسن علی آٹھ اوورز میں 57 رنز دے کر مہنگے ثابت ہوئے جب کہ افتخار احمد اور محمد نواز نے دوسروں کے مقابلے میں کم رنز دے کر رنر بننے کے سلسلے کو روکا۔