پاکستان میں اگلے مہینے ایک بڑا اسپورٹس ایونٹ ہونے والا ہے، جس کا عشروں سے انتظار تھا۔ پہلی مرتبہ 18 ممالک کے25 ریسلر زتین شہروں میں ایک دوسرے سے پنجہ آزمائی کریں گے۔
ریسلنگ کے یہ مقابلے 17 مئی سے شروع ہوں گے اور 21 مئی تک جاری رہیں گے۔ ان میں انٹرنیشنل ریسلر ٹائنی آئرن، بادشاہ خان اور بمبئی کلر کے انتہائی زور آزما مقابلے بھی شامل ہیں۔
کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اس حوالے سے تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ ریسلر دو شہروں کراچی اور لاہور کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔ لوگوں اور چیمپئن شپ بیلٹ کی رونمائی بھی ہوچکی ہے۔
آرگنائز نگ کمپنی کے انتظامی سربراہ، سید عاصم علی شاہ نے ’وائس آف امریکہ‘ کو تفصیلات میں بتایا کہ ایونٹ کا ’آفیشل سونگ‘ بھی ریلیز کیا جا چکا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’مقابلوں کا مقصد پاکستان کا مثبت امیج پیش کرنا ،اس کھیل کو فروغ دینا ، باصلاحیت کھلاڑیوں کو آگے لانا اور انہیں عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔‘‘
ٹائنی آئرن کی بلا مقابلہ ’شکست ‘
پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے انٹرنیشنل پرو ریسلرز نے لاہور میں جھارا پہلوان کے خاندانی اکھاڑے کا دورہ کیا۔اس موقع پرایک دلچسپ صورتحال دیکھنے کو ملی۔
سابق ’رستم پاکستان‘ بشیر بھولا بھالا پہلوان نے دیو ہیکل ٹائنی آئرن کو کشتی کا چیلنج دیا۔ لیکن، ٹائنی آئرن نے اسے قبول کیے بغیر ہی شکست تسلیم کرلی۔
بھاری بھرکم ٹائنی آئرن نے سابق ’رستم پاکستان‘ کی جانب سے پیش کی گئی میٹھی لسی جی بھر کر پی اور خوب تعریف بھی کی۔
اس موقع پر بادشاہ پہلوان اور بمبئی کلر کا کہنا تھا کہ ’’پنجاب کی ثقافتی اور دیسی کشتی ہی اصل ریسلنگ ہے۔‘‘