اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن کے باغیوں اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ جلا وطن حکومت کے درمیان امن بات چیت 14 جون کو جنیوا میں ہوگی۔
یہ بات ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے بتائی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سکریٹری جنرل بان کی مون نے صدر عبد ربو منصور ہادی اور شیعہ حوثی باغی، جن کو دارالحکومت صنعا کا کنٹرول حاصل ہے، کے درمیان ہونے والی گفتگو کا خیر مقدم کیا ہے۔
گذشتہ ماہ کے آخر میں ہونے والی امن کانفرنس کا انعقاد اُس وقت معطل ہوا تھا جب حکومت اور دیگر اہم فریق نے بات چیت کی تیاری کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ مسٹر بان نے دونوں فریق پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی پر تیار ہوں جیسا کہ گذشتہ مہینےکی گئی تھی، تاکہ تنازعے سے متاثرہ علاقے میں پھنسے ہوئے لاکھوں لوگوں کو امدادی اشیا پہنچائی جا سکیں۔
اس سے قبل، ہفتے ہی کو سعودی اہل کاروں نے کہا تھا کہ اُن کی افواج نے ایک اسکڈ میزائل کا حملہ پسپہ کردیا ہے، جو یمن کے علاقے سے ملک کی جنوب مغربی علاقے کے اندر داغہ گیا تھا۔
سعودی خبر رساں ادارے نے بتایا تھا کہ خامص مشیت کے شہر کے قریب گرنے والے اسکڈ کو گرانے کے لیےامریکی ساختہ پیٹریاٹ میزائل چلایا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ اسکڈ یمن کی شمالی ہپاڑیوں میں واقع حوثی باغیوں کے گڑھ، سعادہ کے قریب سے داغہ گیا تھا۔