افغان حکام نے جمعرات کو نیشنل جونیئر فٹ بال ٹیم کے نوجوان کھلاڑی ذکی انوری کی کابل سے روانہ ہونے والے امریکی طیارے سے گر کر ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
افغانستان کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس نے اپنے فیس بک کے آفیشل اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ذکی انوری ان سیکڑوں نوجوانوں میں سے ایک تھے جو ملک چھوڑنا چاہتے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کی قومی جونیئر فٹ بال ٹیم کے نوجوان کھلاڑی ذکی انوری کابل سے روانہ ہونے والے امریکی طیارے سے گر کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
محکمے نے نوجوان فٹ بالر کی ہلاکت پر ان کے دوست، خاندان اور ساتھیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا ہے۔
یاد رہے کہ 15 اگست کو طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور افغان صدر اشرف غنی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
کابل پر طالبان کے قبضے کے ساتھ ہی سیکڑوں افغان شہریوں نے ملک چھوڑنے کی غرض سے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا رخ کیا تھا۔
کابل ایئر پورٹ سے 16 اگست کو امریکہ کے C-17 طیارے کی روانگی کے دوران ایک غیر یقینی صورتِ حال پیدا ہو گئی تھی اور سیکڑوں افغان شہریوں نے طیارے کو گھیر لیا تھا۔
متعدد افغان شہری طیارے کے بیرونی حصوں میں چھپ کر سوار ہو کر ملک سے روانہ ہونا چاہ رہے تھے۔
بعد ازاں سوشل میڈیا پر متعدد وائرل ویڈیوز میں جہاز کی روانگی کے وقت لوگوں کو نیچے گرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔ اس حادثے میں تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
SEE ALSO: امریکی طیارے سے لوگوں کے گرنے کی اطلاعات کی چھان بین کا آغاز کر دیا گیاتاہم وائس آف امریکہ کی نامہ نگار کارلا بیب نے اطلاع دی تھی کہ امریکہ میں ایئر فورس کے محکمے کا خصوصی چھان بین کا دفتر آفس آف اسپیشل انویسٹی گیشن (او ایس آئی) اس واقعے کی تمام اطلاعات کا جائزہ لے رہا ہے۔
او ایس آئی کے مطابق یہ معاملہ امریکی فوجی طیارے سے لوگوں کی ہلاکت کا ہے اور محکمہ اس المناک حادثے کے حقائق تک پہنچنے کے لیے امریکی ایئر فورس کی ایئر موبیلیٹی کمانڈ اور اپنے بین الاقوامی رفقاء کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔