زمان پارک آپریشن: انتظامیہ سے معاملات پر اتفاق ہو گیا, پی ٹی آئی کا دعویٰ

انتظامیہ نے جلاؤ گھیراؤ اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے ہیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے زمان پارک آپریشن کے تناظر میں کہا ہے کہ پنجاب انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد معاملات کے حل پر اتفاق ہو گیاہے۔

فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ انتظامیہ سے ہونے والے مذاکرات کے بعد جمعے کو لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق شیخ کی عدالت میں متفقہ حل پیش کر دیں گے۔

انتظامیہ نے پولیس کے زمان پارک آپریشن کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں تحریکِ انصاف کے کارکنوں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے ہیں جب کہ ایک مقدمے میں عمران خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح عمران خان کو گرفتار کرنا نہیں بلکہ انہیں عدالت میں پیشی پر مجبور کرنا ہے۔

انہوں نے جمعرات کی شب مقامی ٹی وی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام 'آج شاہ زیب خانزادہ' کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی حکمتِ عملی تھی کہ عمران خان کو اس حد تک مجبور کر دیا جائے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں۔ اب ہر طرف سے دباؤ آ رہا ہے اور یقین ہے وہ 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گے۔

عمران خان کے وکلا کی ٹیم نے بھی اسلام آباد کی سیشن عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سابق وزیرِ اعظم 18 مارچ کو عدالت کے روبرو پیش ہو جائیں گے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ پولیس نے عدالتی حکم پر عمل درآمد کے لیے سابق وزیرِ اعظم کی لاہور میں رہائش گاہ زمان پارک کے باہر دو روز تک آپریشن کیا جس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔