Asad Sohaib is a multimedia journalist based in Lahore, Pakistan.
کرکٹ ماہرین کے مطابق پاکستان کرکٹ کے انتظامی ڈھانچے میں خرابی، کھیل میں سیاست کا عمل دخل اور بعض کھلاڑیوں کی میدان سے باہر سرگرمیوں کے باعث پاکستان کا کوئی بھی کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں 500 وکٹیں حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
پاکستان کے صحافتی حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا یہ مؤقف ہے کہ پاکستان میں جو بھی ادارہ یا شخص ریاستی یا حکومتی بیانیے سے ہٹ کر آزاد رائے سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جاتا ہے۔
حال ہی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے سلیم ملک کو ایک موقع دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس مطالبے کے بعد ایک مرتبہ پھر جسٹس قیوم رپورٹ، میچ فکسنگ اور اس میں ملوث کردار موضوعِ بحث بن گئے ہیں۔
امریکہ اور طالبان نے آج دوحہ میں امن معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے نتیجے میں 19 برس سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔ اس طویل جنگ کے دوران پیش آنے والے اہم واقعات پر دیکھیے یہ رپورٹ۔
طالبان نے افغانستان کے مختلف صوبوں پر قبضہ قائم کرنے کے بعد 1996 میں کابل کا کنٹرول بھی سنبھال لیا تھا اور اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد تقریباً 90 فی صد افغانستان طالبان کے زیر اثر آ گیا تھا۔
اعظم خان پر کوئٹہ کو میچ جتوانے کے علاوہ اقربا پروری کا دھبہ صاف کرنے کا بوجھ بھی تھا۔ اور وہ بھی ایسے وقت میں جب کوئٹہ کو اُن کی عمدہ بیٹنگ کی اشد ضرورت تھی۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہی کا کہنا ہے کہ انہیں پوری امید ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے ان سے جو وعدے کیے ہیں اور جو یقین دہانیاں کرائی ہیں، وہ ضرور پوری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپوزیشن کی باتوں پر دھیان دینے کے بجائے اپنی کارکردگی پر توجہ دینی چاہیے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ دھرنا ختم کرنے کے عوض طے پانے والے معاہدے کو وہ منظرِ عام پر نہیں لا سکتے۔ اُن کے بقول حکومت کے خاتمے کی قیاس آرائیوں پر کان دھرنے کے بجائے معیشت کی بہتری پر توجہ دینی چاہیے۔
پاکستان میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ 2020 میں انتخابات ہوں یا نہ ہوں، البتہ نیا سال سیاسی تبدیلی کا سال ہو گا۔
مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکامی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کا رخ مستقبل کی بجائے ماضی کی طرف ہے۔ اُن کے بقول الیکشن ہوں یا نہ ہوں لیکن 2020 سیاسی تبدیلی کا سال ہو گا۔
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں بدھ کو ہونے والی ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلا کے ہمراہ حسان نیازی بھی تھے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ "حسان نیازی کی گرفتاری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔"
تجزیہ کاروں کے مطابق، بیورو کریسی کا کام سیاسی قیادت کے ویژن پر عمل درآمد کرانا ہوتا ہے۔ لیکن، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی 15 ماہ کی کارکردگی اتنی حوصلہ افزا نہیں رہی۔ لہذٰا، اب وزیر اعظم کو بیورو کریسی میں تبدیلیاں کرنا پڑی ہیں۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ ’’ہم جمہوریت اور آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں‘‘؛ اور یہ کہ ’’ملک کی حزب مخالف کی تمام جماعتیں ایک ہی پیج پر ہیں‘‘۔
سینئر وکیل راجہ ذوالقرنین کہتے ہیں کہ مدعی کے ویڈیو بیان سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ اس نے بے بس ہو کر یہ بیان دیا ہے۔ کیوں کہ اسے یقین ہو گیا ہے کہ یہاں اسے انصاف نہیں مل سکتا۔
مبصرین کے مطابق، اسٹیبلشمنٹ کے بعض حلقے عمران خان سے ناخوش ہیں۔ لہذٰا اس بار امپائر انگلی کھڑی کر سکتا ہے۔
احتساب عدالت کے جج نے نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جیل منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
وائس آف امریکہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ حال ہی میں پنجاب میں جو تبدیلیاں کی گئیں اس میں وزیرِ اعظم کی رضامندی شامل تھی۔ وزیرِ اعلٰی پنجاب نے وزیرِ اعظم کی تائید کے ساتھ یہ فیصلے کیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر اعلٰی پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل مستعفی جب کہ مشیر برائے وزیرِ اعلٰی عون چوہدری کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
پاکستان میں رواں سال ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
قصور میں زیادتی کے بعد بچوں کے قتل کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال قصور کی آٹھ سالہ زینب کے قتل کے واقعے پر ملک بھر میں غم و غصّے کا اظہار دیکھا گیا تھا۔
مزید لوڈ کریں