Sidra Dar is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
کراچی کی آرٹس کونسل میں ان دنوں جاری تھیٹر فیسٹیول میں پہلی بار چار ایسے ڈرامے بھی اسٹیج کیے جا رہے ہیں جو 18 یا اس سے زائد برس کی عمر کے ناظرین کے لیے ہیں۔ ان ڈراموں میں ایسا کیا ہے کہ انہیں +18 قرار دیا گیا ہے؟ جانیے سدرہ ڈار کی اس رپورٹ میں۔
محکمۂ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ گرم اور خشک ہواؤں کے سبب کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کے سبب درجۂ حرارت 40 ڈگری تک رہنے کا امکان ہے۔
حکام کے مطابق انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے کنٹونمنٹ بورڈ سے کئی بار ماحول کو درپیش خطرات اور مسائل کی نشان دہی کرتے ہوئے جواب طلب کیا۔ لیکن کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے جواب آیا کہ ہم وفاقی ادارہ ہیں اور آپ کو جواب دہ نہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمِ سرما میں ایسے مریضوں کی بڑی تعداد سامنے آئے گی جنہیں بخار، نزلہ، زکام اور کھانسی کی شکایت ہوگی۔ ایسی صورت میں کرونا وائرس کی تشخیص میں بہت دشواری ہوگی۔
پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات عام ہیں۔ ان پر صرف بہتر روزگار کے ہی نہیں بلکہ عبادت گاہوں تک کے دروازے بند ہیں۔ ایسے میں کراچی کے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے خواجہ سراؤں کو ایک ایسی جگہ میسر آئی ہے جہاں وہ بغیر کسی روک ٹوک کے عبادت کر سکتے ہیں۔ دیکھیے سدرہ ڈار کی رپورٹ
پاکستان کے فائیو اسٹار ہوٹلوں اور بڑے ریستورانوں میں مرد شیفس کا راج ہے۔ لیکن کراچی کی میلینی ارونا اس شعبے میں اپنا نام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ میلینی فائیو اسٹار ہوٹل میں شیف کیسے بنیں اور انہیں اپنے کام کے دوران کیا چیلنجز درپیش ہیں؟ جانتے ہیں سدرہ ڈار کی رپورٹ میں۔
پاکستان میں پولیو ورکرز پُر خطر مقامات اور نامساعد حالات میں بھی کام کرنے سے نہیں گھبراتے۔ دہشت گردی بھی ان کے عزم کو شکست نہیں دے سکی ہے۔ ملیے سدرہ ڈار کی رپورٹ میں ایک ایسی ہی بہادر پولیو ورکر سے جنہوں نے اپنی زندگی کے 24 برس اس مشن کو دیے ہیں اور جن کے کام کا انداز دوسرے ورکرز سے خاصا مختلف ہے۔
پاکستان میں کرونا کیسز میں کمی کے بعد تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھلنا شروع ہوگئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں نویں سے بارہویں جماعت اور جامعات کے طلبہ کی کلاسز کا آغاز ہوا ہے۔ اسکول کھلنے سے کرونا وائرس پھیلنے کا خطرہ کتنا بڑھے گا اور والدین اپنے بچوں کو اس وبائی مرض سے کیسے محفوظ رکھیں؟ جانیے ڈاکٹروں کی زبانی
کراچی کے مہنگے ترین علاقے ڈیفنس کے رہائشی کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کو سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ لیکن گزشتہ ماہ ہونے والی بارشوں کے بعد اس علاقے میں کئی دن پانی کھڑا رہا اور بجلی کی فراہمی منقطع رہی جب کہ سڑکوں کی حالت اب بھی خراب ہے۔ ڈیفنس کے رہائشیوں کے مسائل جانتے ہیں سدرہ ڈار کی رپورٹ میں
کراچی کا علاقہ لیاری فٹ بال اور باکسنگ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں لڑکوں کے ساتھ لڑکیاں بھی کھیلوں میں اپنا نام بنا رہی ہیں۔ لیاری کی ایک کم عمر باکسر عالیہ سومرو بھی ہیں جن کا راستہ نہ وسائل اور سہولتوں کی کمی نے روکا، نہ ہی لوگوں کی تنقید نے انہیں مایوس کیا۔ عالیہ سومرو کی کہانی جانیے اس رپورٹ میں
کراچی میں رواں ہفتے ہونے والی شدید بارشوں میں شہریوں نے اپنی جانیں تو بچا لیں لیکن اپنے گھروں کا سامان اور دیگر املاک نہ بچا سکے۔ کئی علاقے ایسے ہیں جہاں اب بھی برساتی پانی گھروں میں داخل ہو رہا ہے اور شہری گھروں میں محصور ہیں۔ شہر میں بارشوں سے ہونے والی تباہی کی داستان جانتے ہیں اس ویڈیو میں۔
کراچی میں کئی علاقے اور بستیاں اب بھی برساتی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ ان علاقوں کے کچھ مکین اب گھروں کی چھتوں پر پناہ لے رہے ہیں اور کچھ اپنی مدد آپ کے تحت اپنا بچا کچھا سامان محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ شہر کی اس صورتِ حال کی کہانی، جانیے سدرہ ڈار کی زبانی
پاکستان میں آن لائن کلاسز کے لیے زیادہ تر تعلیمی ادارے زوم، ٹیمز یا اسی طرز کی دیگر ایپلی کیشنز استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن ان ایپس کے ذریعے پڑھائی میں اکثر طلبہ کو مشکلات درپیش ہیں۔ کراچی کے ایک ادارے نے آن لائن اسٹڈیز کا نیا ماڈل اپنایا ہے۔ جانتے ہیں سدرہ ڈار کی رپورٹ میں۔
سیلاب سے سب زیادہ نقصان ضلع کچھی کے علاقے بولان میں ہوا۔ جہاں دو مقامات پر پل جب کہ کئی جگہ سے سڑک پانی میں بہہ گئی ہے جس سے بلوچستان اور سندھ کے درمیان زمینی راستہ منقطع ہو گیا ہے۔
بقر عید آتے ہی کراچی میں ان ریستورانوں پر لوگوں کا تانتا بندھ جاتا ہے جہاں "گوشت آپ کا ذائقہ ہمارا" کا بینر لگا ہوتا ہے۔ دوستوں کی دعوت ہو یا گھر میں باربی کیو کا اہتمام، اکثر لوگ قربانی کا گوشت مسالے لگوانے یا چٹ پٹے پکوان بنوانے کے لیے ان ہی ریستورانوں پر لے جاتے ہیں۔ دیکھیے سدرہ ڈار کی رپورٹ۔
گلگت بلتستان کی گلشن زرین اپنی یونیورسٹی کی آن لائن کلاسز کے لیے روز کئی کلومیٹر پیدل سفر کرتی ہیں۔ پرخطر راستوں سے گزرتے ہوئے وہ ایک ویران جگہ پہنچتی ہیں جہاں کبھی انہیں انٹرنیٹ ملتا ہے اور اگر موسم خراب ہو تو خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔ آن لائن کلاسز سے طلبہ کو درپیش مشکلات کی سیریز کا پانچواں حصہ
سن 1969 میں 'دارالسکون' کی بنیاد رکھنے والی سسٹر رتھ لیوس کی آج آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد انہیں کراچی کے گورا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
پاکستان کے لیے دو ہجرتیں کرنے والی بہاری کمیونٹی کی اکثریت کراچی میں آباد ہے۔ 1971 کے بعد مشرقی پاکستان سے مغربی پاکستان آکر بسنے والے ہزاروں بہاری خاندانوں کے پاس اب بھی شناختی کارڈ نہیں جس کے سبب انہیں آج بھی پناہ گزین سمجھا جاتا ہے۔ پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر دیکھیے سدرہ ڈار کی رپورٹ۔
کراچی میں ایک طرف دوبارہ سخت لاک ڈاؤن کی افواہیں گردش کر رہی ہیں تو دوسری طرف بازاروں میں شہریوں کا رش کم نہیں ہو رہا۔ کرونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے کیسز کے باوجود بیشتر بازاروں میں ایس او پیز کی پابندی نہیں کی جا رہی۔ کیسز بڑھنے کے باوجود کچھ شہری اب بھی کرونا کو حقیقت نہیں سمجھ رہے۔
کرونا وائرس کی وبا کسی تفریق کے بغیر سب کے دروازوں پر دستک دے رہی ہے۔ اب یہ صورتِ حال ہے کہ اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ ختم ہو رہی ہے۔ اسپتال کرونا کے بڑھتے مریضوں کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہیں جب کہ معالجین کی جانیں بھی وائرس کی نذر ہو رہی ہیں۔
مزید لوڈ کریں