Sidra Dar is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
ملک بینک کا افتتاح محکمہ صحت سندھ کی سربراہ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کیا تھا لیکن اس ملک بینک کے اعلان کے ساتھ ہی یہ منصوبہ تنازعات کا شکار ہو گیا۔
پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع میر پور خاص میں 27 بچوں میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق کی خبر نے ایک بار پھر سے اس بحث کو جنم دیا کہ کیا 2019 کے بعد سے پھر سے کوئی نیا آوٹ بریک سامنے آنے والا ہے؟
معروف سماجی کارکن صارم برنی کو بدھ کو کراچی ایئر پورٹ پر وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) حکام نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ امریکہ سے کراچی پہنچے تھے۔
پاکستان کے مختلف شہر شدید گرمی اور ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں۔ کچھ مقامات پر درجۂ حرارت 49 ڈگری تک پہنچ گیا ہے جب کہ گرمی کا احساس اس سے زیادہ ہے۔ کراچی میں بھی شدید گرمی پڑ رہی ہے جہاں لوگوں کی سہولت کے لیے کیمپس لگائے گئے ہیں۔ سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ۔
پاکستان میں ہر سال لوگ کروڑوں روپے کی چائے پی جاتے ہیں۔ ملک میں چائے کلچر اتنا عام ہے کہ ہوٹلوں، کیفے میں چائے کے ساتھ گھنٹوں تک بیٹھک لگی رہتی ہے۔ ہماری نمائندہ سدرہ ڈار کراچی میں مختلف چائے خانوں پر گئیں اور لوگوں سے چائے کے بارے میں ان کی رائے جانی۔ ویڈیو دیکھیے۔
قانونی ماہرین کے مطابق پاکستان میں تیزاب گردی یا آگ سے جھلسنے کے جرائم کی سزا زیادہ سے 14 برس اور کم سے کم تین سال قید بامشقت ہے۔ سندھ کی پولیس کے مطابق 2023 میں صوبے میں تیزاب گردی کے کل 12 کیسز جب کہ 2024 میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
پاکستان کے دورے پر حال ہی میں آنے والے نیو یارک پولیس کے افسران نے ملک کے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور کئی سرکاری اور قانون نافذ کرنے والے حکام سے ملاقات کی۔ ان افسران نے پاکستان اور نیو یارک میں ٹریفک اور پولیسنگ کے نظام میں کیا فرق پایا؟ جانیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان میں کوک اسٹوڈیو سیزن 15 کا گانا 'مغروں لا' کافی پسند کیا جا رہا ہے۔ یہ گانا صابری سسٹرز نے گایا ہے۔ صابری سسٹرز کون ہیں؟ صابری برادرز سے ان کا کیا تعلق ہے اور صوفیانہ کلام اور قوالی پڑھنے والی یہ بہنیں کوک اسٹوڈیو تک کیسے پہنچیں؟ دیکھیے صابری سسٹرز کا انٹرویو سدرہ ڈار کے ساتھ۔
پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کرنا کوئی نئی بات نہیں۔ ہیومن رائٹس آف پاکستان کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں 2016 سے 2022 تک غیرت کے نام پر 520 قتل ہوئے جن میں خواتین کی تعداد 333 اور مردوں کی تعداد 198 بتائی جاتی ہے۔
کراچی کی رہائشی ماہین بلوچ اپنے علاقے لیاری میں اسکول نہ جانے والے بچوں کو مفت تعلیم دیتی ہیں تاکہ ان کا مستقبل سنوار سکیں۔ پہلے وہ اپنے گھر میں ہی بچوں کو پڑھاتی تھیں مگر اب انہوں نے ایک عمارت کرائے پر لے کر اس میں اسکول بنا لیا ہے۔ ماہین بلوچ کی کہانی دیکھیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
کراچی کی ناہید بی بی گزشتہ 18 برسوں سے ہاتھ کی کڑھائی کا کام کر رہی ہیں۔ اپنے اس ہنر کو وہ تب استعمال میں لائیں جب ان کا گھرانہ معاشی بحران کا شکار ہوا اور ورکنگ ویمن ویلفیئر ٹرسٹ نے انہیں روزگار مہیا کیا۔ مزید تفصیلات سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان نے چین کے خلائی مشن کے ساتھ اپنا ایک چھوٹا سیٹیلائٹ بھی چاند کی طرف روانہ کیا ہے۔ لیکن کیا یہ واقعی پاکستان کا کارنامہ ہے یا کوئی عام سا مشن۔ جانیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے اب تک موسم کی تبدیلی، بے وقت کی بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلابوں کے باعث ملک بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 143 تک جا پہنچی ہے۔
کراچی کی آبادی کروڑوں میں ہے اور شہر میں ہر جگہ ٹریفک کا ہجوم نظر آتا ہے۔ دوسری جانب شہر میں پیدل چلنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔ وائس آف امریکہ کی نمائندہ سدرہ ڈار نے شہر کے کچھ علاقوں میں پیدل چلنے کی کوشش کی۔ اس دوران انہیں کیا دیکھنے کو ملا؟ جانیے اس رپورٹ میں۔
بڑھتی مہنگائی کے اس دور میں اپنے بجٹ میں رہتے ہوئے عید کی خریداری کرنا کوئی آسان کام نہیں۔ آج ہم آپ کو دکھائیں گے کہ پانچ ہزار روپے کے محدود بجٹ میں عید کی شاپنگ کیسے کی جا سکتی ہے۔ سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ دیکھیے۔
خطاطی، اشعار اور مختلف عبارتوں والے دوپٹے اور اسکارف خواتین میں خاصے مقبول ہیں اور یہ نیا فیشن بھی۔ لیکن لاہور کے اچھرہ بازار میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کے بعد کیا خواتین خطاطی والے ملبوسات کی خریداری میں محتاط ہو گئی ہیں؟ دیکھیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ۔
پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے نتاج مکمل نہ ہونے کے باعث سیاسی صورتِ حال میں بے یقینی برقرار ہے۔ نتائج کے دیر سے اعلان ہونے پر عام لوگ تشویش اور شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔
پولنگ اسٹیشن کے باہر رکشے کا انتظار کرنے والی مسز احمد اس حلقے میں ووٹ دینے کے لیے ساڑھے سات بجے سے موجود تھیں۔ انھوں نے بتایا کہ وہ فیڈرل بی ایریا سے نارتھ کراچی ووٹ دینے آئی ہیں جس کے لیے انھوں نے رات ہی سے یہاں آنے کے لیے رکشے والے سے بات کر رکھی تھی۔
وائس آف امریکہ کے ایک حالیہ یوتھ سروے میں نوجوانوں کی اکثریت نے یہ رائے دی تھی کہ انہیں انتخابات شفاف ہونے کی امید ہے۔ کیا نوجوان واقعی ایسا سوچتے ہیں؟ سدرہ ڈار کی رپورٹ دیکھیے۔
کراچی میں ہفتے کو بارش ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر شہری انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھتے نظر آئے۔
مزید لوڈ کریں