Sidra Dar is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
پچاس سالہ جنت بی بی، 35 برس بعد پاکستان سے افغانستان واپس لوٹ رہی ہیں۔ جب وہ اپنے خاندان کے ہمراہ ہجرت کر کے پاکستان آئی تھیں تو ان کی عمر 15 برس تھی۔ آج وہ اپنے آٹھ بچوں کے ہمراہ ایسے وطن جارہی ہیں جو ان کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کے لیے بھی اجنبی ہے۔
کینسر کا نام سنتے ہی ذہن میں آنے والا پہلا خیال یہی آتا ہے کہ مریض کے پاس اب کتنا وقت ہے؟ یہ سوال جہاں مریض کے اہلِ خانہ کو جھنجھوڑ دیتا ہے وہیں وہ لوگ جن کا مریض سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے وہ اس طرح کے بہت سے سوالات متاثرہ خاندان کے سامنے پیش کردیتے ہیں۔
دنیا بھر میں ہر سال اکتوبر کا مہینہ بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے لیے منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس مرض سے ہر سال لگ بھگ 40 ہزار خواتین جان سے جاتی ہیں۔ اسی مہینے کی مناسبت سے بریسٹ کینسر سروائیورز کی کہانی سنیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان میں ان دنوں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن ان گرفتاریوں میں بہت سے ایسے مہاجرین کو بھی پکڑا جا رہا ہے جن کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں۔ پائندہ نبی بھی ان ہی میں سے ایک ہیں جنہیں پولیس نے تین بار گرفتار کیا۔ ان کی کہانی سنیے۔
شام ڈھلنے کو تھی اور ہم اس بستی سے نکل رہے تھے۔ ناردن بائی پاس پر کھڑے پولیس اہلکار کچھ موٹر سائیکل سواروں کو روکے پوچھ گچھ کر رہے تھے لیکن ان میں کوئی بھی افغان مہاجر نہیں تھا۔ میں سوچ رہی تھی کہ کب تک وہ خوف کے مارے گھروں میں چھپ کر بیٹھے رہیں گے؟
سندھ کے نگراں وزیرِ داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے افغان مہاجرین کی گرفتاریوں کے معاملے پر کہا ہے کہ ہم صرف ان افراد کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں جو پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی انہیں پناہ دیتا ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
پاکستانی حکومت کا موقف تھا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف کاروائیوں اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان ہی حالات کے پیش نظر حکومت پاکستان نے ملک میں موجود غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والوں اور جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے سبب کراچی میں ان دنوں افغان شہریوں کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ حکومتِ پاکستان کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں غیر قانونی طریقے سے پاکستان آنے والوں کی ہو رہی ہیں۔ تاہم زیرِ حراست بہت سے افغان شہری ایسے بھی ہیں جن کے پاس قانونی دستاویز موجود ہے۔
مس یونیورس کے لیے پاکستانی ماڈل کا انتخاب: 'ایسا کچھ نہیں کروں گی جس سے ملک پر بات آئے' مس یونیورس پاکستان: 'اس مقابلے کے بعد بہت سے لوگوں کی غلط فہمیاں دور ہوجائیں گی'
کراچی سے تعلق رکھنے والے شاہد ہارون گزشتہ 30 سے 35 برسوں سے پان کا کیبن چلا رہے ہیں۔ شاہد کہتے ہیں کہ پہلے وہ چھ گھنٹے کام کرتے تھے اب مزید 12 گھنٹے کام کر کے بھی گھر کا گزر بسر نہیں کر پا رہے۔ وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز 'جیئیں تو کیسے' میں شاہد کی مشکلات سنیے انہی کی زبانی۔
ایچ آر سی پی کے مطابق اس رپورٹ کو مرتب کرتے ہوئے ان علاقوں میں موجود وکیلوں، سماجی کارکنان، متاثرہ افراد، پولیس، سیاسی شخصیات، صحافیوں، طلبہ، سول سوسائٹی کے افراد سے ملاقاتیں بھی کی گئیں۔
ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی گراوٹ کو روکنے کے لیے حکومتی اقدامات کے بعد روپے کی قدر میں ٹھہراؤ آ رہا ہے۔ ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ حکومتی کریڈ ڈاؤن کے نتیجے میں غیر قانونی کرنسی ڈیلرز انڈر گراؤنڈ چلے گئے ہیں جس سے کئی ماہ بعد اوپن مارکیٹ میں استحکام دیکھنے کو ملا ہے۔
کسی بھی مسلمان کے لیے حج اور عمرے جیسی عبادات کی ادائیگی دیرینہ خواہش ہوتی ہے۔ خواتین محرم کے بغیر عمرہ کی ادائیگی کے دوران کن باتوں کا خیال رکھیں، ہم اپنی نمائندہ سدرہ ڈار کے تجربات کو قارئین کی رہنمائی کے لئے پیش کر رہے ہیں۔
گلشن حدید میں قائم اس نجی اسکول کے پرنسپل پر الزام ہے کہ اُنہوں نے خواتین اسٹاف کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ پولیس نے ملزم کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
پاکستان کا خلائی تحقیق کا ادارہ ’سپارکو‘ بھارت کے خلائی ادارے اسرو سے پہلے قائم ہوا تھا لیکن پھر پاکستان پیچھے کیوں رہ گیا؟ پاکستان نے خلائی میدان میں کیا کامیابیاں حاصل کیں اور پھر ترقی کا سفر کیوں رک گیا؟ جانیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
سندھ کے ایک دور دراز گاؤں محبت خان میں آج بھی خواتین ٹوائلٹ جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہیں۔ ہماری نمائندہ سدرہ ڈار اس گاؤں کی خواتین کی کہانی لائی ہیں کہ انہیں آج کے جدید دور میں بھی کس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکستان میں ہیپاٹائٹس کا علاج اب آسان تو ہو گیا ہے لیکن مریض اب بھی پیچیدگیاں سامنے آنے کے بعد اسپتال کا رخ کرتے ہیں۔ معالجین کا کہنا ہے عمومی طور پر اس مرض کی کوئی علامات نہیں ہوتیں اور 80 سے 90 فی صد تک لوگوں کو اس بیماری کا تب ہی پتا چلتا ہے جب انہیں تفصیلی معائنہ اور ٹیسٹ کرانے پڑتے ہیں.
میں اب رو رہی تھی اور اس بات پر کڑ رہی تھی کہ اس لمحے جب میں دروازے کو کنڈی لگائے واش روم میں بلا خوف کے نہا رہی ہوں تو رات کے اسی پہر محبت خان گوٹھ میں کوئی عورت اس ویران تعفن زدہ جگہ پر رفع حاجت کے لیے خوف کی چادر اوڑھے بیٹھی ہو گی۔
آج کل میڈیا پر سیما حیدر کے چرچے ہیں جو محبت کی خاطر پاکستان سے بھارت چلی گئیں۔ لیکن اس ویڈیو میں ہم آپ کو ملوائیں گے ایک ایسی بھارتی خاتون سے جو گزشتہ 20 برسوں سے پاکستان میں پھنسی ہوئی ہیں۔ وہ اپنے پیاروں کے پاس جانے کی امید لیے منتظر ہیں کہ پاکستان کی حکومت انہیں بھارت واپسی کا پروانہ جاری کرے۔
گرمیاں آتے ہی پاکستان اور بھارت میں مون سون کی بارشوں کی بات ہونے لگتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مون سون ہوتا کیا ہے؟ بتا رہی ہیں سدرہ ڈار۔
مزید لوڈ کریں