Naveed Naseem is a multimedia journalist based in Lahore, Pakistan.
کرونا کی عالمی وبا کے خوف سے کئی لوگوں نے اپنے گھریلو ملازمین کو بھی کام پر آنے سے روک دیا ہے۔ معمولی تنخواہوں پر کام کرنے والے یہ ملازمین، واحد ذریعہ روزگار ختم ہونے اور آمدن کا متبادل انتظام نہ ہونے سے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ لاک ڈاؤن میں ان پر کیا گزر رہی ہے؟ دیکھیے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث ملک بھر میں ریستوران بند ہیں اور ان میں خدمات فراہم کرنے والا عملہ مشکلات کا شکار ہے۔ دوسری طرف ریستوران بند ہونے کی وجہ سے گھروں میں کھانا ڈیلیور کرنے والے عملے کا کام بڑھ گیا ہے۔ ایسے افراد کے لیے کرونا وائرس کی آفت رحمت ثابت ہو رہی ہے۔
پاکستان میں ریستورانوں کی نمائندہ تنظیم 'آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن' کے کنوینر اطہر چاولہ کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان بھر میں قائم ایک لاکھ سے زائد ریستوران بند ہیں۔ ان ریستورانوں میں کام کرنے والے تقریباً 22 لاکھ افراد مشکلات کا شکار ہیں۔
لاہور کا علاقہ رائے ونڈ کرونا وائرس کیسز سامنے آنے کے بعد بدستور سیل ہے۔ پولیس نے جگہ جگہ ناکے لگا رکھے ہیں اور شہریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ مزید بتا رہے ہیں لاہور سے نوید نسیم اس رپورٹ میں
کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پاکستان ریلوے نے متعدد ٹرینیں بند کر دی ہیں۔ مسافروں کی آمد و رفت کم ہونے سے قُلی شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ قلیوں کے مطابق اُنہیں کسی بھی ذریعے سے آمدنی کی امید نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن سے متاثرہ قلیوں کا احوال بتا رہے ہیں لاہور سے نوید نسیم اپنی اس رپورٹ میں
کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جاری لاک ڈاؤن کے باعث بہت سے لوگوں کے گھروں میں راشن ختم ہو گیا ہے اور وہ حکومت کی طرف سے اعلان کردہ امداد کے منتظر ہیں۔ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان کے گھروں پر راشن پہنچائے۔ محنت کش طبقہ لاک ڈاؤن میں کن حالات سے گزر رہا ہے؟ دیکھیے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
لاہور کی مشہور گوال منڈی لاک ڈاؤن میں بھی لاہوریوں کی زندہ دلی کی روداد سنا رہی تھی۔ یہاں تاریخی عمارتوں میں بنائی جانے والی دکانیں تو بند تھیں۔ مگر ان کے پچھلے حصوں میں روایتی ناشتہ تناول کیا جا رہا تھا۔
لاہور کے کیمپ جیل میں 100 بستروں پر مشتمل اسپتال فعال کر دیا گیا ہے۔ پنجاب میں اب تک 2 ہزار سے زائد مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ 15 افراد اس وبا سے ہلاک ہوئے ہیں۔
کوئی نہیں جو شدید ترین سردیوں کے بعد چمچماتی دھوپ میں کھلنے والے پھولوں کا گلدستہ بنا سکے۔ تیز ہواؤں اور بے موسمی بارشوں سے ٹوٹنے والے پتوں کو کیاریوں سے نکالنے والا کوئی نہیں۔ لگتا ہے کہ بہار کی آمد پر سب باغبان لاپتا ہو گئے ہیں۔
پنجاب کے سب سے بڑے شہر لاہور میں لاک ڈاؤن سے مزدور طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران کچھ مخیر حضرات محنت کشوں کو کھانا بھی پہنچا رہے ہیں لیکن لنگر کی تقسیم کے دوران بد نظمی کے مناظر عام ہیں۔ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کش کن حالات سے گزر رہے ہیں؟ دیکھیے اس ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
پاکستان کے مختلف شہروں میں جاری لاک ڈاؤن سے روزانہ اجرت کمانے والے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ لاہور میں رکشہ چلانے والے شاہد حیات انہی لوگوں میں سے ایک ہیں جن کی آمدنی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ختم ہوگئی ہے۔ اس لاک ڈاؤن کے شاہد حیات کی زندگی پر اثرات کا مزید احوال دیکھیے نوید نسیم کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں جزوی لاک ڈاؤن ہے۔ کاروباری سرگرمیوں کو بریک لگنے سے دیہاڑی دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ لیکن بعض شہری لاک ڈاؤن کو کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ضروری بھی قرار دے رہے ہیں۔ مزید جانتے ہیں لاہور سے نوید نسیم کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
پاکستان میں کرونا وائرس سے ہر شعبہ متاثر ہے۔ سفری پابندیوں کی وجہ سے ریل سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ وہ بہت مجبوری کی صورت میں سفر کر رہے ہیں ورنہ کرونا وائرس کی وجہ سے ان کا سفر کا کوئی ارادہ نہیں۔ مزید بتا رہے ہیں نوید نسیم اپنی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
پاکستان کے صوبے پنجاب میں کرونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کے بعد صوبے کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے خصوصی وارڈز قائم کردیے گئے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کا پہلا سیمی فائنل منگل کو قذافی اسٹیڈیم میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے درمیان ہوگا۔ کرونا وائرس کے پیشِ نظر یہ میچ بھی تماشائیوں کے بغیر ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے کپتانوں کا کہنا ہے کہ وہ تماشائیوں کو مِس تو کریں گے لیکن لوگوں کی صحت میچ سے زیادہ ضروری ہے۔
عورت مارچ پر متنازع نعروں اور پلے کارڈز کی وجہ سے خاصی تنقید کی جاتی ہے۔ اس سال کے عورت مارچ کا موضوع کیا ہے اور اس میں کس قسم کے پوسٹرز ہوں گے؟ جانیے لاہور میں عورت مارچ کی منتظم شمائلہ خان کی زبانی۔
لاہور قلندرز کی ٹیم پاکستان سپر لیگ میں اب تک خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکی ہے۔ پی ایس ایل فائیو میں قلندرز کو پانچ میں سے چار میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لاہور قلندرز کی مسلسل ناکامی کی وجوہات کیا ہیں اور ناکامی کا ذمّہ دار کون ہے؟ جانتے ہیں لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کی زبانی۔
مزید لوڈ کریں