جنوبی کوریا میں حکام کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں ایک بحری جہاز کو اغوا کرنے کی کوشش میں گرفتارکئے جانے والے پانچ مشتبہ صومالی قزاقوں پر مقدمہ چلانے کے لئے انہیں جنوبی کوریا پہنچا دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے سمندری حدود کی نگرانی کرنے والے ٕمحکمے کےافسران نے کہا ہے کہ پانچ مشتبہ صومالی باشندے اتوار کے روز ملک کے جنوب مشرقی شہر بوسان پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں تفتیش کے لئے حراست میں رکھا گیا ہے۔ الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں ممکنہ طور پر تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
اس ماہ کے شروع میں جنوبی کوریا کے کمانڈوز نے ان پانچوں کو اس وقت گرفتا ر کیا تھا جب انہوں نے اپنے ایک اغوا شدہ بحری جہاز اور عملے کے اکیس افراد کو چھڑانے کے لئے سامہو جیولری نامی جہاز پر کارروائی کی۔ کارروائی کے دوران آٹھ قزاق ہلاک ہو گئے تھے اور جہاز کا کپتان شدید زخمی ہو گیا تھا ۔کارروائی سے ایک ہفتہ پہلے جہاز کو اغوا کر لیا گیا تھا۔
جہاز کے کپتان کو علاج کے لئے دبئی لے جایا گیا اور ہفتے کو وہاں سے جنوبی کوریا لایا گیا ۔ ا ن کی حالت اب بھی نازک بتائی جاتی ہے۔ عملے کے باقی ماندہ اراکین اپنے جہاز میں اب عما ن جا رہے ہیں۔