انگ کانگ کے ایک نامہ نگارکو پولیس نے چین کےصدر ہو جن تاؤ سے تیانانمن سکوائر میں 1989ء کے جمہوریت نواز مظاہروں کے بارے میں سوال کرنے بعد پکڑ لیا ۔ بعدازاں اسے کچھ دیر کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
چین کے صدر جب ایک تعمیراتی منصوبے کے دورے پر پہنچے تو وہاں موجود ہانگ کانگ کے اخبار اپیل ڈیلی کے ایک نامہ نگار نے ان سے باآواز بلند تیانانمن سکوائر کے واقعہ کے بارے میں سوال کیا۔
صدر نے یا تو سوال سنا ہی نہیں یا پھر اسے نظر انداز کردیا۔
نامہ نگار ریکس ہون کا کہناہے کہ اس کے فوراً ہی بعد پولیس نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ انہوں نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وہاں موجود برہم نامہ نگاروں نے پولیس عہدے داروں کا گھیراؤ کرلیا اور اپنے ساتھی کی گرفتاری کی وجہ دریافت کی۔ پولیس نے نامہ نگاروں کے سوالات نظر انداز کردیے ، جس پر کچھ دھکم پیل بھی ہوئی۔
چین کے صدر ہوجن تاؤ ہانگ کانگ پر برطانوی اقتدار کے خاتمے کی 15 سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے اس نیم خود مختار جزیرے کے دورے پر ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ کے بہت سے افراد طویل عرصے سے بیجنگ سے یہ مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ وہ جون 1989ء میں تیانانمن سکوائر میں جمہوریت نواز مظاہرے کے خلاف اپنی کارروائی پر حق بجانب ہونے دعویٰ واپس لے۔
مظاہرین کے خلاف فوجی کارروائی کے نتیجے سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ بعض رپورٹوں کے مطابق یہ تعداد اس سے بھی زیادہ تھی۔
چین کے صدر جب ایک تعمیراتی منصوبے کے دورے پر پہنچے تو وہاں موجود ہانگ کانگ کے اخبار اپیل ڈیلی کے ایک نامہ نگار نے ان سے باآواز بلند تیانانمن سکوائر کے واقعہ کے بارے میں سوال کیا۔
صدر نے یا تو سوال سنا ہی نہیں یا پھر اسے نظر انداز کردیا۔
نامہ نگار ریکس ہون کا کہناہے کہ اس کے فوراً ہی بعد پولیس نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ انہوں نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وہاں موجود برہم نامہ نگاروں نے پولیس عہدے داروں کا گھیراؤ کرلیا اور اپنے ساتھی کی گرفتاری کی وجہ دریافت کی۔ پولیس نے نامہ نگاروں کے سوالات نظر انداز کردیے ، جس پر کچھ دھکم پیل بھی ہوئی۔
چین کے صدر ہوجن تاؤ ہانگ کانگ پر برطانوی اقتدار کے خاتمے کی 15 سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے اس نیم خود مختار جزیرے کے دورے پر ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ کے بہت سے افراد طویل عرصے سے بیجنگ سے یہ مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ وہ جون 1989ء میں تیانانمن سکوائر میں جمہوریت نواز مظاہرے کے خلاف اپنی کارروائی پر حق بجانب ہونے دعویٰ واپس لے۔
مظاہرین کے خلاف فوجی کارروائی کے نتیجے سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ بعض رپورٹوں کے مطابق یہ تعداد اس سے بھی زیادہ تھی۔