کینیا کے وزیر اعظم رائیلا اوڈنگا نے مشرقی قصبے گاریسا میں اتوار کو دو گھرجا گھروں پر ہونے والے مہلک حملوں کی مذمت کی ہے۔
مسٹر اوڈنگا نے پیر کے روز ملک کے نائب صدر کالونزو مسیو کا اور دوسرے عہدے داروں کے ساتھ گاریسا کا دورہ کیا۔
نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان حملوں کا مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان فساد بھڑکانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ صومالیہ میں ہماری فوج کی کامیابیوں سے پریشان ہوکر دہشت گردوں کا ایک گروپ اس طرح کے حملے کررہاہے۔
کینیا نے پچھلے سال اکتوبر میں الشباب کے عسکریت پسندوں سے مقابلے کے لیے صومالیہ میں اپنے فوجی دستے بھیجے تھے۔ کینیا کے عہدے داروں کا کہناہے کہ انہیں یہ اقدام ملک میں الشباب کی جانب سے غیر ملکیوں کے اغوا اور بم دھماکوں کے پیش نظر اٹھانا پڑا ۔
گرجا گھروں پر مسلح افراد کی جانب سے اتوار کے حملوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ۔
ان حملوں میں 17 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔
مسٹر اوڈنگا نے پیر کے روز ملک کے نائب صدر کالونزو مسیو کا اور دوسرے عہدے داروں کے ساتھ گاریسا کا دورہ کیا۔
نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان حملوں کا مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان فساد بھڑکانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ صومالیہ میں ہماری فوج کی کامیابیوں سے پریشان ہوکر دہشت گردوں کا ایک گروپ اس طرح کے حملے کررہاہے۔
کینیا نے پچھلے سال اکتوبر میں الشباب کے عسکریت پسندوں سے مقابلے کے لیے صومالیہ میں اپنے فوجی دستے بھیجے تھے۔ کینیا کے عہدے داروں کا کہناہے کہ انہیں یہ اقدام ملک میں الشباب کی جانب سے غیر ملکیوں کے اغوا اور بم دھماکوں کے پیش نظر اٹھانا پڑا ۔
گرجا گھروں پر مسلح افراد کی جانب سے اتوار کے حملوں کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ۔
ان حملوں میں 17 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔