دنیا کے سب سے بڑے طیارے بنانے والی یورپی کمپنی ایئر بس نے کہاہے کہ وہ امریکہ میں اپنا پہلا پلانٹ قائم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
ائیر بس نے پیر کو کہا ہے وہ جنوبی امریکی ریاست الاباما کےشہر موبیل میں اپنا پہلا پلانٹ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجوزہ پلانٹ میں 2015ء تک اے 320 قسم کے مسافر بردار جٹ طیارے بننا شروع ہوجائیں گے۔
یہ منصوبہ امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے لیے ایک براہ راست چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔
ایئربس کمپنی نے جو فرانس کے شہر تولوسے میں قائم ہے،کہاہے کہ منصوبے کے تحت 2018ء تک اس کے امریکی پلانٹ سے سالانہ 40 سے 50 تک طیارے بننے لگیں گے۔
کمپنی نے کہاہے کہ وہ اپنے نئے امریکی پلانٹ کے لیے ایک ہزار کے لگ بھگ کارکن ملازم رکھے گی۔
ان کمرشل طیاروں کی مالیت آٹھ کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ ہے اور زیادہ تر فضائی کمپنیوں میں وہ زیر استعمال ہیں۔
گذشتہ سال ایئربس نے 534 طیارے فروخت کے لیے پیش کیے تھے ، جب کہ اس کےمقابلے میں تجارتی جب طیارے بنانے والی بوئنگ کمپنی کے طیاروں کی فروخت 477 رہی۔
ائیر بس نے پیر کو کہا ہے وہ جنوبی امریکی ریاست الاباما کےشہر موبیل میں اپنا پہلا پلانٹ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجوزہ پلانٹ میں 2015ء تک اے 320 قسم کے مسافر بردار جٹ طیارے بننا شروع ہوجائیں گے۔
یہ منصوبہ امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے لیے ایک براہ راست چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔
ایئربس کمپنی نے جو فرانس کے شہر تولوسے میں قائم ہے،کہاہے کہ منصوبے کے تحت 2018ء تک اس کے امریکی پلانٹ سے سالانہ 40 سے 50 تک طیارے بننے لگیں گے۔
کمپنی نے کہاہے کہ وہ اپنے نئے امریکی پلانٹ کے لیے ایک ہزار کے لگ بھگ کارکن ملازم رکھے گی۔
ان کمرشل طیاروں کی مالیت آٹھ کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے لگ بھگ ہے اور زیادہ تر فضائی کمپنیوں میں وہ زیر استعمال ہیں۔
گذشتہ سال ایئربس نے 534 طیارے فروخت کے لیے پیش کیے تھے ، جب کہ اس کےمقابلے میں تجارتی جب طیارے بنانے والی بوئنگ کمپنی کے طیاروں کی فروخت 477 رہی۔