بھارت اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چار ٹیسٹ میچز کی سیریز کا تیسرا میچ 'سردار پٹیل اسٹیڈیم' احمد آباد میں کھیلا جا رہا ہے۔
یوں تو اس اسٹیڈیم میں پہلے بھی کئی میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ تاہم حال ہی میں اس اسٹیڈیم کی گنجائش میں اضافے کے بعد یہاں بھارت اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جاری ہے۔
سردار پٹیل اسٹیڈیم کو موتیرا اسٹیڈیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جسے اب دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم قرار دیا جا رہا ہے۔
البتہ، بھارت اور انگلینڈ کے درمیان میچ سے چند گھنٹے قبل اسٹیڈیم کا نام تبدیل کر کے بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے نام پر رکھ دیا گیا ہے۔ لہذٰا اب اس اسٹیڈیم کا نیا نام 'ںریندر مودی اسٹیڈیم' رکھ دیا گیا ہے۔ اس اسٹیڈیم کو ازسرنو تعمیر کرنے کا منصوبے 2016 میں مودی دورِ حکومت میں ہی ہوا تھا۔
خیال رہے کہ نریندر مودی بھارتی ریاست گجرات کے وزیرِ اعلٰی بھی رہ چکے ہیں۔
سردار پٹیل اسٹیڈیم میں بیک وقت ایک لاکھ 10 ہزار شائقین بیٹھ سکتے ہیں۔ یہ تعداد آسٹریلیا کے میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم سے بھی زیادہ ہے جہاں ایک لاکھ افراد بیٹھ سکتے ہیں۔
دنیا کے مختلف ملکوں میں موجود بڑے کرکٹ اسٹیڈیمز میں سے بیشتر بھارت میں ہیں۔
آئیے جائزہ لیتے ہیں دنیا کے بڑے کرکٹ اسٹیڈیمز کا جو اپنی گنجائش اور دیگر سہولیات کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
1۔ سردار پٹیل اسٹیڈیم (احمد آباد، بھارت )
بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کا یہ اسٹیڈیم کئی عالمی مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے۔ تاہم حال ہی میں سات ارب روپے کی لاگت سے اس کی تزئین و آرائش کے علاوہ اسے کئی جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا۔
اس اسٹیڈیم میں چار ڈریسنگ رومز، 50 لگژری کمروں اور چھ سوئٹس پر مشتمل کلب ہاؤس، چھ ان ڈور پچز، دو آؤٹ ڈور پریکٹس گراؤنڈز جب کہ فلڈ لائٹس کے بجائے ایل ای ڈی لائٹس پر مشتمل سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
یہ اسٹیڈیم 1982 میں تعمیر کیا گیا تھا اور اُس وقت اس میں 49 ہزار شائقینِ کرکٹ بیٹھ سکتے تھے۔
تاہم 2016 میں اس کے توسیعی منصوبے پر کام شروع ہوا اور پرانے اسٹیڈیم کو گرا کر اسی مقام پر نئے اسٹیڈیم کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔
چوسنٹھ ایکڑ پر محیط اس اسٹیڈیم کے تین داخلی راستے ہیں جب کہ اس میں 76 ایئر کنڈیشن کارپوریٹ باکس بھی ہیں جہاں ہر باکس میں 25 افراد بیٹھ سکتے ہیں۔
اس اسٹیڈیم کے پارکنگ ایریا میں تین ہزار گاڑیاں اور 10 ہزار موٹر سائیکلیں پارک کی جا سکتی ہیں۔
2۔ میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم (آسٹریلیا)
یہ کرکٹ اسٹیڈیم خاص طور پر پاکستانی شائقین کے لیے حسین یادیں سموئے ہوئے ہے۔ پاکستان نے 1992 میں انگلینڈ کو اسی مقام پر شکست دے کر ورلڈ کپ جیتا تھا۔
اس اسٹیڈیم کا شمار دنیائے کرکٹ کے دوسرے بڑے کرکٹ گراؤنڈ میں ہوتا ہے۔ جہاں شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ایک لاکھ کے لگ بھگ ہے۔
3۔ ایڈن گارڈنز (کولکتہ، بھارت)
ایڈن گارڈنز کا شمار دنیائے کرکٹ کے تیسرے بڑے کرکٹ گراؤنڈ میں ہوتا ہے۔ یہاں بیک وقت 68 ہزار شائقین بیٹھ سکتے ہیں۔
بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام یہ اسٹیڈیم کئی عالمی کرکٹ مقابلوں کی میزبانی کر چکا ہے۔
سن 1996 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں بھارت کی شرمناک شکست کے بعد شائقین نے اسی گراؤنڈ ہنگامہ میں آرائی بھی کی تھی۔
اسی اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ میچ کے دوران شعیب اختر نے مسلسل دو گیندوں پر راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر کو یارکر کے ذریعے کلین بولڈ کیا تھا۔
4۔ شہید ویر نارائن سنگھ اسٹیڈیم (رائے پور، بھارت)
بھارت کے شہر رائے پور میں موجود اس کرکٹ اسٹیڈیم میں بیک وقت 65 ہزار شائقینِ کرکٹ بیٹھ سکتے ہیں۔
اس اسٹیڈیم میں بین الاقوامی میچز کے علاوہ انڈین پریمیئر لیگ سمیت دیگر میچز بھی کھیلے جا چکے ہیں۔
5۔ پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم (آسٹریلیا)
آسٹریلوی شہر پرتھ کے کرکٹ گراؤنڈ کی پچ تیز اور باؤنسی ہونے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے۔ تاہم اس کرکٹ گراؤنڈ کا شمار بھی دنیا کے بڑے کرکٹ اسٹیڈیمز میں ہوتا ہے۔
پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں 60 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
6۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم (حیدرآباد، بھارت)
بھارتی شہر حیدر آباد کے اس کرکٹ گراؤنڈ میں 55 ہزار شائقینِ کرکٹ کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
سولہ ایکڑ پر محیط یہ گراؤنڈ ورلڈ کپ میچز سمیت کئی بین الاقوامی میچز کی میزبانی کر چکا ہے۔
7۔ ایڈیلیڈ اوول (آسٹریلیا)
آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ کے اس کرکٹ گراؤنڈ میں 53 ہزار سے زائد افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
اس کرکٹ گراؤنڈ میں کئی ٹیسٹ میچز کے علاوہ 2015 کے عالمی کپ کے بھی میچز کھیلے جا چکے ہیں۔
ایڈیلیڈ میں کرکٹ ورلڈ کپ 2015 کے پول میچ میں بھارت نے پاکستان کو 76 رنز سے شکست دی تھی۔
حال ہی میں اسی گراؤنڈ میں آسٹریلیا اور بھارت کی ٹیسٹ سیریز کے دوران بھارت کی پوری ٹیم ایک اننگز میں 36 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تھی۔
8۔ ایم اے چدم برم اسٹیڈیم (چنئی، بھارت)
بھارت کے شہر چنئی کے اس گراؤنڈ کی گنجائش 50 ہزار ہے۔ ایڈن پارک کولکتہ کے بعد 1916 میں تعمیر ہونے والا یہ کرکٹ گراؤنڈ بھارت کا دوسرا سب سے قدیم کرکٹ گراؤنڈ کہلاتا ہے۔
یہ کرکٹ اسٹیڈیم ٹیسٹ میچز، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز کی میزبانی کر چکا ہے جب کہ انڈین پریمیئر لیگ کے کئی میچز بھی یہاں کھیلے جا چکے ہیں۔
سن 1999 میں ٹیسٹ سیریز کے دوران پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر اسی گراؤنڈ میں تاریخی کامیابی حاصل کی تھی۔
9۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ (آسٹریلیا)
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے اس گراؤنڈ کی گنجائش 48 ہزار سے زائد ہے اور اس اسٹیڈیم کو کئی اہم بین الاقوامی میچز کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہے۔
اس گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ میچ 1882 جب کہ آخری ٹیسٹ میچ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جنوری 2021 میں کھیلا گیا تھا۔
پاکستان کا کوئی کرکٹ اسٹیڈیم 10 بڑے کرکٹ گراؤنڈ کی فہرست میں شامل نہیں۔ البتہ پاکستان کا سب سے بڑا کرکٹ گراؤنڈ کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم ہے جہاں 34 ہزار کے لگ بھگ شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
کراچی کے بعد لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 27 ہزار شائقین کی گنجائش ہے۔