افغان عہدے داروں کا کہناہے کہ ایک بم دھماکے میں خواتین کے امور کی وزرات کی ایک عہدے دار ہلاک ہوگئی ہے۔
صوبائی حکام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مشرقی صوبے لنگرہار میں خواتین امور کی ڈائریکٹر حنیفہ صافی اس وقت ہلاک ہوگئیں جب صوبائی صدر مقام مہتر لام میں ان کی کار کے نیچے چھیاپا گیابم دھماکے سے پھٹ گیا۔
اس دہشت گرد حملے میں ان کے شوہر اور بیٹی اور کم ازکم چھ عام شہری زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ نے جمعے کے روز کیے گئے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی شرم ناک اور ظالمانہ قرار دیا۔
اقوام متحدہ کا کہناہے کہ حنیفہ افغانستان میں خواتین کے حقوق اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان تھک کام کررہی تھیں۔
اقوام متحدہ نے حکام سے اس سفاکانہ جرم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل بھی کی۔
فوری طورپر کسی نےاس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
دہشت گردی کا یہ واقعہ طالبان کی جانب سے ایک خاتون کو سرعام موت کی سزا دیے جانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے چندروز بعد پیش آیا ہے۔
جمعے ہی کے روز نیٹو نے کہاہے کہ جنوبی افغانستان میں سڑک کنارے ایک بم دھماکے میں اس کا ایک اہل کار ہلاک ہوگیا۔ بیان میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی اور نہ ہی یہ نشان دہی کی گئی کہ ہلاک ہونے والا اہل کار کس ملک سے تعلق رکھتا تھا۔
صوبائی حکام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مشرقی صوبے لنگرہار میں خواتین امور کی ڈائریکٹر حنیفہ صافی اس وقت ہلاک ہوگئیں جب صوبائی صدر مقام مہتر لام میں ان کی کار کے نیچے چھیاپا گیابم دھماکے سے پھٹ گیا۔
اس دہشت گرد حملے میں ان کے شوہر اور بیٹی اور کم ازکم چھ عام شہری زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ نے جمعے کے روز کیے گئے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی شرم ناک اور ظالمانہ قرار دیا۔
اقوام متحدہ کا کہناہے کہ حنیفہ افغانستان میں خواتین کے حقوق اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان تھک کام کررہی تھیں۔
اقوام متحدہ نے حکام سے اس سفاکانہ جرم میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپیل بھی کی۔
فوری طورپر کسی نےاس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
دہشت گردی کا یہ واقعہ طالبان کی جانب سے ایک خاتون کو سرعام موت کی سزا دیے جانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے چندروز بعد پیش آیا ہے۔
جمعے ہی کے روز نیٹو نے کہاہے کہ جنوبی افغانستان میں سڑک کنارے ایک بم دھماکے میں اس کا ایک اہل کار ہلاک ہوگیا۔ بیان میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی اور نہ ہی یہ نشان دہی کی گئی کہ ہلاک ہونے والا اہل کار کس ملک سے تعلق رکھتا تھا۔