سنہ 2012کے اولمپک گیمز کا اتوار کے دِن لندن میں اختتام ہوا، جن میں مجموعی طور پر امریکہ نے سب سے زیادہ یعنی 104میڈل حاصل کیے، جِن میں سے 46طلائی تمغے ہیں۔
چین دوسرے نمبر پر رہا جس نےکُل 87تمغے جیتے، جس میں سے 38طلائی تمغے ہیں؛ جب کہ برطانیہ نےطلائی تمغوں کے اعتبار سے روس سے پانچ زیادہ تمغے جیتے۔ روس تیسرے نمبر پر، جب کہ برطانیہ چوتھے نمبر پر رہا۔
اولمپکس کھیلوں کی شاندار اختتامی تقریب میں برطانیہ کے راک اسٹارز نے شرکت کی، جس کا عنوان A Symphony of British Musicتھا۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اِس جشن میں ایڈیلے، ایلٹن جان، جارج مائیکل، اینی لینوکس اور پیٹ شاپ بوائز جیسے آرٹسٹ شریک تھے، جنھوں نے 80000شائقین کے سامنے بہترین پرفارمنس پیش کیا۔
اگلے اولمپکس کھیل 2016ء میں برازیل میں منعقد ہوں گے۔
اختتامی تقریب میں ’ریو‘ شہر کی رنگارنگی کو پیش ِنظر رکھتے ہوئے ایک دستاویزی کارنیوال کا سماں باندھا گیا، جس میں ڈرمرز، ڈانسرز اور سرکس کے طائفے نے پرفارم کیا، جو زرق و برق لباس میں ملبوس تھے۔
آخری دِن کی خاص بات ، مردوں کے ’میراتھون‘ ریس میں یوگنڈا کے اسٹیفن کپچروچ کا طلائی تمغہ جیتنا تھا، جو یوگنڈا کا چالیس برسوں میں پہلا طلائی تمغہ تھا۔
چین دوسرے نمبر پر رہا جس نےکُل 87تمغے جیتے، جس میں سے 38طلائی تمغے ہیں؛ جب کہ برطانیہ نےطلائی تمغوں کے اعتبار سے روس سے پانچ زیادہ تمغے جیتے۔ روس تیسرے نمبر پر، جب کہ برطانیہ چوتھے نمبر پر رہا۔
اولمپکس کھیلوں کی شاندار اختتامی تقریب میں برطانیہ کے راک اسٹارز نے شرکت کی، جس کا عنوان A Symphony of British Musicتھا۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اِس جشن میں ایڈیلے، ایلٹن جان، جارج مائیکل، اینی لینوکس اور پیٹ شاپ بوائز جیسے آرٹسٹ شریک تھے، جنھوں نے 80000شائقین کے سامنے بہترین پرفارمنس پیش کیا۔
اگلے اولمپکس کھیل 2016ء میں برازیل میں منعقد ہوں گے۔
اختتامی تقریب میں ’ریو‘ شہر کی رنگارنگی کو پیش ِنظر رکھتے ہوئے ایک دستاویزی کارنیوال کا سماں باندھا گیا، جس میں ڈرمرز، ڈانسرز اور سرکس کے طائفے نے پرفارم کیا، جو زرق و برق لباس میں ملبوس تھے۔
آخری دِن کی خاص بات ، مردوں کے ’میراتھون‘ ریس میں یوگنڈا کے اسٹیفن کپچروچ کا طلائی تمغہ جیتنا تھا، جو یوگنڈا کا چالیس برسوں میں پہلا طلائی تمغہ تھا۔